بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر ایسی کیا قیامت ٹوٹ پڑی تھی ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا؟، انوارالحق کاکڑ
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے استفسار کیا ہے کہ بانی تحریک انصاف کی گرفتاری پر ایسی کیا قیامت ٹوٹ پڑی تھی کہ ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا؟،کیا بانی پی ٹی آئی سے قبل پاکستان کا کوئی اور سیاسی رہنما گرفتار نہیں ہوا تھا؟،مظاہرہ کرنے کا حق سب کو حاصل ہے، احتجاج پْرامن ہوگا تو حکومت نہیں روکے گی،اگر امیدواروں کیخلاف کارروائیاں ہو رہی ہیں تو اس معاملے کو دیکھیں گے۔
نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ کیا بانی پی ٹی آئی سے قبل پاکستان کا کوئی اور سیاسی رہنما گرفتار نہیں ہوا تھا؟انہوں نے کہا کہ مظاہرہ کرنے کا حق سب کو حاصل ہے، احتجاج پْرامن ہوگا تو حکومت نہیں روکے گی، اگر امیدواروں کیخلاف کارروائیاں ہو رہی ہیں تو اس معاملے کو دیکھیں گے۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ2013ء اور 2018ء میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا، ایک زمانہ تھا جب پی ٹی آئی کا دفاع کیا تھا۔اْنہوں نے کہاکہ ریاست کا مطلب صرف فوج نہیں ہے، فوج ریاست کا جزو ہے، 9 مئی واقعات سے جڑے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئیں اور گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ نہیں سمجھتا کہ پوری پی ٹی آئی کو 9 مئی واقعات کے حوالے سے دیکھا جائے، ہر پاکستانی کا حق ہے کہ وہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار بنے یا ووٹ دے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سے امید تھی کہ وہ گورننس اور معیشت کو بہتر کرے گی۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مظاہرہ کرنے کا سب کو حق حاصل ہے، مظاہرین کے مطالبات کو دیکھا جا رہا ہے، کابینہ کی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے، مظاہرین پرامن طریقے سے احتجاج جاری رکھنا چاہتے ہیں تو ہم ان کو نہیں روکیں گے، بس وہ سڑکیں بلاک نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ کوسٹل ہائی وے پر 15 افراد کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں، شناخت ڈی این اے کے ذریعے ہوئی، تربت میں تھانے پر حملہ کر کے مزدوروں کو شہید کیا گیا۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ہزارہ برادری کے لوگوں کوقتل کیا گیا، سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں کے ساتھ سرینڈر کیا۔