پاکستان میں مسیحیوں سمیت تمام اقلیتوں کو قائداعظم کے فرمودات اور آئین پاکستان کے مطابق یکساں حقوق حاصل ہیں، صدر مملکت
صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے بھرپور کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں مسیحیوں سمیت تمام اقلیتوں کو اسلامی تعلیمات، قائداعظم محمد علی جناح کے فرمودات اور آئین پاکستان کے مطابق یکساں حقوق حاصل ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے زیر اہتمام ایوان صدر میں کرسمس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں خاتون اول بیگم ثمینہ علوی، نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد، اسلام آباد میں متعین غیر ملکی سفارتکاروں اور مسیحی برادری کے مذہبی پیشواؤں سمیت مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ رسول اکرم ؐ اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے پیغام امن کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کرسمس یہ یاد کرنے کا دن ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام امن کے عظیم پیامبر تھے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کرسمس کی تقریب میں شرکت میرے لئے باعث اعزاز ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مذہب انسانیت پر ظلم کی ہرگز اجازت نہیں دیتا، دنیا سے ظلم کے خاتمہ کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کی ترقی یافتہ قومیں دنیا میں ہونے والے ظلم پر خاموش ہیں، غزہ میں مساجد اور گرجا گھروں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے،انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ ظلم، تصادم اور تشدد سے بچیں اور رواداری کو فروغ دیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا ظلم و ستم دیکھ رہی ہے۔
صدر نے کہا کہ غزہ اور دیگر علاقوں میں نہتے شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، غزہ میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت 19ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مسیحی برادری کے مذہبی پیشوا پوپ نے بارہا یہ مطالبہ دہرایا کہ ظلم کو ختم ہونا چاہئے، اسلام انسانی جان کی حرمت کا پرچار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عیسیٰ ؑنے اپنے پیروکاروں کو رواداری پر عمل کرنے اور امن سے رہنے کی تلقین کی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ مسیحی برادری نے بھی ملک کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اتحاد اور یگانگت کو فروغ دینا چاہئے، قائد اعظم نے قیام پاکستان کے موقع پر کہا تھا کہ ہم سب پاکستانی ہیں اور ملک میں تمام مذاہب سے وابستہ لوگوں کو اپنے عقائد پر چلنے کی آزادی ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ریاست منی پور میں حال ہی میں 150 گرجاگھروں کو جلایا گیا۔ قبل ازیں اپنے خطاب میں نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد نے کہا کہ تمام انبیاء نے اپنی تعلیمات کے ذریعے دنیا کو امن، سلامی اور محبت کا پیغام دیا۔ انہوں نے حضرت عیسیٰ ؑ کو محبت کا استعارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں مانے بغیر ہمارا ایمان نامکمل ہے۔
نگراں وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا وقت کا اہم تقاضا ہے، تمام مذاہب امن اور رواداری کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست منی پور میں مسیحیوں کے ساتھ ہونے والے ظلم پر پردہ ڈالنے کے لئے پاکستان کو جڑانوالہ واقعہ کی آڑ میں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راولپنڈی/ اسلام آباد کے آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد نے کہا کہ مسیحیوں نے پاکستان میں فروغ امن اور ملکی تعمیر و ترقی سمیت لوگوں کی سماجی ترقی کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ آرچ بشپ نے کہا کہ کرسمس ہمیں بھائی چارے اور امن کا پیغام دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری آئندہ بھی ملک میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لئے کام کرتی رہے گی۔
بشپ آف لاہور ندیم کامران نے کرسمس کی تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں دنیا کو امن اور سلامتی کا پیغام دینا چاہئے۔ صدر مملکت نے تقریب میں دیگر شرکائکے ساتھ کرسمس کا کیک بھی کاٹا جس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پربچوں نے کرسمس کی مناسبت سے گیت بھی گائے۔ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا سید عبدالخبیر آزاد اور سینیٹر گردیپ سنگھ بھی تقریب میں شریک ہوئے۔