لاہور(نیوز پلس)احتساب عدالت نے آشیانہ ہاسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت سے شہباز شریف کی حاضری سے مستقل استثنی کی درخواست تاحکم ثانی منظور کرلی۔احتساب عدالت کے جج امجد نذیر نے قومی اسمبلی کے قائد حزبِ اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی حاضری سے مستقل استثنی کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔عدالت نے تاحکمِ ثانی مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ شہباز شریف کی غیر موجودگی میں ان کے خلاف ٹرائل جاری رہے گا۔یاد رہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 7جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔دوسری جانب احتساب عدالت میں شہباز شریف کے خاندان کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف اعتراضات پر مشتمل درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت میں وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے 9 کمپنیوں اور دیگر اثاثہ جات کو منجمد کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ خواتین اور کمپنیاں اس کیس میں ملزم نہیں ہیں اور نہ ان کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں۔شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت سے استدعا کی کہ اثاثے منجمد کرنے کا حکم واپس لیا جائے۔جس پر عدالت نے نیب نے تفتیشی افسر کو ریکارڈ سمیت طلبکرتے ہوئے مزید سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔لاہور کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی اثاثے منجمد کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔خیال رہے کہ نیب نے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے اثاثے منجمد کرنے کی استدعا کی تھی۔