اسلام آ باد (نیوز پلس) ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آج ایک جمہوری عمل کا آغٖاز ہوا ہے اور جمہوری عمل کے ذریعے ہی ان ترامیم کو منظور کیا جائے گا جس کے بل کو دفاعی قائمہ کمیٹیوں میں بھیج دیا گیا ہے اور پارلیمان سے یکجہتی کی آواز بلند ہوگی جو پاکستان کے قومی مفادات کے تحفظ کی ضامن ہوگی۔قومی اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردودس عاشق اعوان آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کو قومی سلامتی کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمنوں کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور یہ سویلین بالادستی کی جانب اہم پیش رفت ہے قانون کے سقم کو پارلیمان کے ذریعے درست کیا جارہا ہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں کو اس اہم ذمہ داری کی ادائیگی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ جس برد باری کا مظاہرہ انہوں نے کیا ہے وہ قابل تحسین ہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سرحد اور خطے کی صورتحال کشیدہ ہے اس صورت میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو قومی مفاد میں یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے افواج پاکستان کو تقویت دینی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ چونکہ قومی سلامتی اور قومی مفاد سے وابستہ ہے اور اس معاملے میں پاکستان کا آئین ملکی دفاع کی آئینی ذمہ داری وزیراعظم کو تفویض کرتا ہے لہٰذا جس کی ذمہ داری ہے اختیار بھی اسی کے پاس ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ جس انداز سے اتھارٹی اور ذمہ داری کو یکجا کرنے کی ذمہ داری یہ پارلیمان ادا کرنے والی ہے اس سے دفاعی محاذ پر ملک کو مضبوط بنانے اور قومی مفاد کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ مولانا فضل الرحمن سے آرمی ایکٹ کے معاملے پر مشاورت نہ کرنے کے سوال کے جواب دیتے ہوئے معاون خصوصی فرودس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن ایک محب وطن ہیں اور ملک سے وفاداری ان کے اور ان کی پارٹی اراکین کے خون میں شامل ہیں تاہم معمولی گلے شکوے جمہوریت کا حسن ہے تاہم سب اتفاق رائے سے اس ترمیم کی حمایت کریں گے۔