ادارے کی جانب سے دکانوں سے متعلق جانچ پڑتال کی گئی جس کے بعد مذکورہ دکانوں کے نام ٹیکس نادہندگان کی فہرست میں سامنے آئے۔س جانچ پڑتال میں یہ بات سامنے آئی کہ ان دکانوں نے خود انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں رجسٹر نہیں کروایا ہے۔ ایف بی آر کے ترجمان ایف بی آرحامد عتیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس پُرکشش کاروبار کی نشاندہی کے لیے ہدایات جاری کی گئی تھیں جو ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تمام علاقائی دفاتر کو مطلع کیا گیا تھا کہ وہ پورے ملک میں اپنے اپنے حلقوں میں ان آؤٹ لیٹس کی نشاندہی کرنے کے ساتھ انہیں رجسٹریشن سے متعلق نوٹسز بھی جاری کریں ۔دوسری جانب ایف بی آر نے سال 2018 کے لیے ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی حتمی تاریخ میں 9 اگست تک کی توسیع بھی کردی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب تک 24 لاکھ روپے کی وصولی کرلی ہے تاہم اس شعبے میں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 25 لاکھ تک پہنچنے کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ نان فائلرز کو ریگولر نوٹسز 9 اگست کے بعد جاری ہونا شروع ہو جائیں گے۔