8 فروری کو نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کریں گے ، بلاول بھٹو زر داری
8 فروری کو نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کریں گے ، ہم عوامی حکومت بنائیں گے، ہم پاکستان کو سیاسی اور آئینی بحران سے نکالیں گے
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 8 فروری کو نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کریں گے اور اگر ایک شخص کو چوتھی بار مسلط کیا گیا تو عوام نقصان اٹھائیں گے،معاشرے میں نفرت اورتقسیم کی سیاست چل رہی ہے،یہ گالم گلوچ کی سیاست سے شروع ہوتے ہوئے ذاتی دشمنی کی سیاست تک پہنچ چکے ہیں،دہشتگردی جو سر اٹھارہی ہے اسے کاٹ دیں گے، ملک کو آئینی اور سیاسی بحران سے نکالیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت پریقین رکھتی ہے، سازش کی جارہی تھی کہ ایک بار پھرون یونٹ قائم کیا جائے،ہم نے مل کے اس سازش کوناکام بنایا، امیرالمومنین بننیکی سازشوں کوبھی ناکام کیا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ان تمام قوتوں کا مقابلہ کیا جوعوام کے حق پرڈاکہ مارنا چاہتی تھیں۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ اگر فروری 8 کے الیکشن میں ایک بار پھر ایک شخص کو ہم پر وزیراعظم مسلط کیا جاتا ہے تو اس کا نقصان عوام اٹھائیں گے، آپ نے میری آواز اور نمائندہ بن کر گھر گھر پہنچنا ہے، میرا پیغام اور منشور پہنچانا ہے، پی پی کو کامیاب کرانا ہے تاکہ ایسی حکومت بنائیں جو عوام کی حکومت ہو، نہ کہ وہ پرانے سیاستدانوں کی پرانی سیاست کی حکومت ہو۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم آپ کے لیے سوچتے ہیں، کام کرتے ہیں اور آپ کیلئے ہی قربانی دیتے ہیں، دیگر سیاستدان صرف اپنے لیے سوچتے ہیں۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایک طرف معاشی بحران تو دوسری طرف سیاسی بحران ہے،افغانستان کے حالات کے اثرات پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں،کسی کوکوئی احساس اورفکر نہیں کہ عوام کتنی تکلیف میں ہیں،ان کواندازہ نہیں کہ اسلام آباد میں کیے گئے فیصلوں کا اثرکیا ہوتا ہے، ان فیصلوں کی وجہ سے پاکستان میں تاریخی مہنگائی، بیروزگاری اورغربت ہے۔
"بلاول بھٹو اپنی والدہ کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے”
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جیالوں نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ہے، دہشت گرد تنظیموں نے بے نظیر بھٹو کو شہید کرایا، دہشت گرد تنظیموں نے اے پی ایس پر حملہ کیا، دہشت گرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا جو ہتھیار افغان طالبان کے خلاف استعمال کرتا تھا وہ ہتھیار پاکستان کی دہشت گرد تنظیموں کے پاس پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کریں گے، ہم عوامی حکومت بنائیں گے، ہم پاکستان کو سیاسی اور آئینی بحران سے نکالیں گے۔
بلاول نے کہا کہ معاشرے میں نفرت اورتقسیم کی سیاست چل رہی ہے،یہ گالم گلوچ کی سیاست سے شروع ہوتے ہوئے ذاتی دشمنی کی سیاست تک پہنچ چکے ہیں،دہشتگردی جو سر اٹھارہی ہے اسے کاٹ دیں گے، ملک کو آئینی اور سیاسی بحران سے نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ کسی سیاست جماعت یا سیاستدان سے نہیں،ہمارا مقابلہ، غربت بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے۔