Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

10 سال میں شہبازشریف کے اثاثوں میں 70فیصد اضافہ ہوا۔شہزاد اکبر

شریف خاندان نے اربوں کی کرپشن کی ہے، جعلی ٹی ٹیزکیذریعے پیسہ باہربھیجا گیا

اسلام آ باد (نیوز پلس)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کی دھواں دار پریس کانفرس۔شہباز شریف پر سوالات کی پوچھاڑ۔گزشتہ روز میاں شہباز شریف کی پریس کانفرنس کا جواب دیتے ہو ئے کہا کہ 10 سال میں شہبازشریف کے اثاثوں میں 70فیصد اضافہ ہوا، جبکہ ان کے بیٹے سلمان شہباز کے اثاثوں میں 8ہزارگنا اضافہ ہوا۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب اور داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کے ہمراہ پریس کانفرنس انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے کہاکہ آج ہم نیٹ ورک بے نقاب کرنے جا رہے ہیں۔ کہا کہ شریف خاندان نے اربوں کی کرپشن کی، ان کے بیٹوں حمزہ اور سلمان کے اثاثوں میں بھی ہوشربااضافہ ہوا، اب سلمان شہباز کے اثاثوں کی ضبطگی شروع ہو رہی ہے، نیب نے نومبر 2018 میں کچھ تحقیقات کا آغازکیا تھا، شہباز شریف کے دھیلے کی کرپشن کی داستان اربوں میں ہے، شریف خاندان نے اربوں کی کرپشن کی ہے، جعلی ٹی ٹیزکیذریعے پیسہ باہربھیجا گیا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ 2015ء میں بنائی گئی کمپنی نے 2سال میں 7 ارب کا کاروبار کر ڈالا،سیاسی مشیران کینام پرکمپنی بنائی گئی،پیسوں کو مختلف اکاوٗنٹس میں گھمایا جاتا، پھر کیشن نکلوایا جاتا۔انہوں نے بتایا کہ یہ پورا نیٹ ورک سی ایم سیکریٹیریٹ سے چلایا جاتا تھا، کچھ کردار سامنے آگئے ہیں، شہزاد اکبر نے کہا کہ میں میڈیا کے توسط سے کچھ سوالات شہبازشریف سے کرنا چاہتا ہوں۔ شہباز شریف سے بنیادی طور پر چار سوالات پوچھے۔۔۔
(1 (سوال۔شہباز شریف کیا نثار احمد گل اور آپ کے فرنٹ مین نہیں تھے۔
) 2)سو ال۔ کیا نثارگل نے بینک کے اوپننگ فارم میں اپنا عہدہ، مشیر برائے سیاسی امور وزیراعلیٰ اور پتہ وزیراعلیٰ سیکریٹیریٹ نہیں لکھوایا؟
(3)سوال۔کیا آپ یہ بتانا پسند کریں گے کہ نثار گل کے اکاوٗنٹس سے آپ اور آپ کے بیٹوں کو رقم منتقل نہیں کی گئی؟
(4)سوال۔ شہباز شریف کیا آپ کی رہائش گاہ پر کک بیکس اور کمیشن کی رقم وصول نہیں ہوتی تھی؟
شہزاد اکبر نے یہاں یہ بھی انکشاف کیا کہ منظور پاپڑ والا اور دوسرے لوگ سامنے آچکے ہیں، ٹی ٹیز کی رقم سے 32، 33 کمپنیاں بنائی گئیں، جس سے کاروبار کی ایمپائرکھڑی کی گئی، یہ جو کاروبار شروع کیا گیا یہ شریف خاندان کے کاروبار سے الگ ہے، یہ کاروبار 200 سے زیادہ ٹی ٹیز کی رقم سے شروع کیا گیا۔معاون خصوصی نے کہا کہ ڈیلی میل کے خلاف شہبازشریف نے مقدمہ تو درکنار ایک بھی جواب نہیں دیا، ان کا داماد اشتہاری ہے، ان لوگوں نے کمپنیوں بارے جعلی کاغذات پیش کیے، معصوم لوگوں کا نام استعمال کر کے ٹی ٹیز اکاوٗنٹس میں ڈالی گئیں۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی پریس کانفرنس ٹُھس تھی، انہوں نے بڑے دعوے کیے کہ ڈیلی میل کے خلاف عدالت جائیں گے، مگر انہوں نے مقدمہ تو دور جواب ہی نہیں دیا،سلمان شہباز بھگوڑا ہے اور اس کی جائیداد ضبطگی شروع ہو چکی ہے، آنے والے دنوں میں مختلف کمپنیوں کی کارستانیاں سناوٗں گا، کاغذی کمپنیوں سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی سب کچھ ڈکلیئرڈ ہے۔انہوں نے کہاکہ جی ایم سی کمپنی کے 3 ملازمین ہیں جن کا نام آ رہا ہے، مہر نثار گل سی ایم ہاوٗس میں ڈائریکٹر پولیٹیکل افیئرز تھا،ایک اور ملازم بھی سیاسی مشیر کے طور پر تعینات تھا، نثار گل نیب کی حراست میں ہے جس نے اعتراف کیا کہ یہ کاغذی کمپنی ہے،اس کمپنی نے 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی، کمپنی کے 2 کیش بوائز ٹریس ہوئے جنہوں نے 2 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کی اور یہ دونوں کیش بوائز بھی زیر حراست ہیں جنہوں نے ساری تفصیلات بتائیں، جعلی کمپنیز کی طرح سیلز بھی جعلی تھیں، ثابت ہو گیا کہ اس نیٹ ورک کا کنٹرول روم سی ایم ہاوٗس پنجاب تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ قانونی طریقے سے پیسے واپس آئے ہیں.

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More