عمر کوٹ(نیوز پلس) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مودی اور جے شنکر سن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی اور شنکرسن لیں، تم لوگ سری نگر میں مسلمانوں کے سامنے کھڑے نہیں ہوسکتے، آ ج ہم عمر کوٹ میں ہندو برادری کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان میں مذہبی آزادی دنیا دیکھ رہی ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں آج میں عمر کوٹ میں ہندوؤں کے سامنے کھڑا ہوں، عید کے روز کشمیر کے مسلمانوں پر عید گاہ کے دروازے بند کر دیئے گئے، جمعہ کو مقبوضہ کشمیر میں مسجدوں کو تالے لگائے گئے، مودی تم سری نگر میں مسلمانوں کے سامنے کھڑے نہیں ہوسکتے، آج مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیوں کا 27 واں روزہے، مودی نے سکول کھولنے کا ڈھونگ رچایا، مودی نے منتخب قیادت کو بھی مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے نہیں دیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی سلب کرلی گئی، آج کا بھارت نہرو اور گاندھی کے فلسفے کی نفی کر رہا ہے، آج بھارت میں آر ایس ایس کی سوچ غالب آچکی ہے، مقبوضہ کشمیر میں عالمی میڈیا کو داخلے کی اجازت نہیں ہے، مودی نے کشمیریوں پر علم کے دروازے بند کر دیئے، مسئلہ کشمیر 2 ستمبر کو یورپی پارلیمنٹ میں زیر بحث آئے گا، سیکیورٹی کونسل میں 54 سال بعد مسئلہ کشمیر پر بحث کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے متنازعہ تسلیم کیا، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق نکلے گا، ہیومن رائٹس کا کوئی نمائندہ آزاد کشمیر آنا چاہے آسکتا ہے، کسی کو اقلیتی برادری کے حقوق پامال نہیں کرنے دیں گے، ہندو، سکھ اور مسیحی برادری کا تحفظ ہم کریں گے، ایک ایک بچہ ہندوؤں کے کاروبار اور چار دیواری کی حفاظت کرے گا، مقبوضہ کشمیر میں بچے بلک بلک کر مر رہے ہیں۔