غزہ(نیوز پلس) فلسطینی اتھارٹی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی سے اسرائیل سے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے ایک بیان میں کہا کہ ‘او آئی سی’ کی طرف سے تعاون کے اعلان نے ہمارے لیے عالمی تحریک چلانا آسان ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں اسرائیل سے مذاکرات سے انکاری نہیں ہیں۔ریاض المالکی نے مزید کہا کہ امریکی حکومت کے سینئر مشیر جیرڈ کشنر نے امن منصوبہ تیار کرتے وقت فلسطینیوں سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ اس لیے صدر محمود عباس نے امریکی صدر کے ساتھ بات کرنے سے انکار کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہودی آباد کاری اور اسرائیل کا ناجائز قبضہ فلسطینیوں کے لیے اربوں ڈالر کے خسارے کا باعث بن رہا ہے۔ صہیونی ریاست ہمارے خلاف انتقامی حربوں کا استعمال مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اپنے وطن کی آزادی تک اپنی جدو جہد جاری رکھے گی اور ہم مشرق یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت بنائیں گے۔فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ ہم قضیہ فلسطین اور امریکی امن منصوبے کے حوالے سے سعودی عرب کے سرکاری موقف کو دیکھتے ہیں۔ سعودی عرب کا فلسطین سے متعلق اصولی ہے اور مملکت بھی قضیہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی فلسطین سے متعلق موقف میں سنجیدگی اس سے ظاہر ہوتی ہے کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان نے ذاتی طور پر الظہران میں ہونیوالی القدس سربراہ کانفرنس طلب کی تھی۔