مظفر آباد(نیوز پلس)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک رسائی عمل کا حصہ ہے اور یہ آخری راستہ نہیں تاہم پاکستانیوں اور کشمیریوں دونوں کو کشمیر کے نصب العین کیلئے مل کر جنگ لڑنا ہوگی۔آج مظفر آباد میں آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر پوری پاکستانی قوم اور کشمیریوں کا مشترکہ نصب العین ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدلنے کے بھارتی اقدام کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے معاشرے کے مختلف طبقوں کے ساتھ مشاورتی عمل جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی جانے والی کمیٹی کے بارے میں اطلاعات پہنچانے کا کام سونپا گیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک رسائی عمل کا حصہ ہے اور یہ آخری راستہ نہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو کشمیر کے بارے میں مشاورتی عمل میں شامل کیا جائے گا اور عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے میں مدد دینے والے ہرشخص کیلئے دفتر خارجہ کے دروازے کھلے ہیں۔اس سے پہلے مانک پیان کیمپ مظفر آباد میں کشمیری مہاجرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ عید کے دن بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے سخت کرفیو لگارکھا ہے اور کشمیری ٹیلیفون، انٹر نیٹ اور دیگر مواصلاتی سہولتوں کے بغیر اپنے گھروں تک محدود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔وزیرخارجہ نے کہا کہ عید الاضحی کے موقع پر اُن کے مظفر آباد کے دورے کا مقصد حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ چین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے پر ان کی چینی قیادت کیساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کشمیر کا مسئلہ دوبارہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور چین نے اس سلسلے میں بھرپور تعاون کایقین دلایا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدھ کو پاکستان کا یوم آزادی یوم یکجہتی کشمیرکے طور پر جبکہ جمعرات کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔