کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کے عہدیداروں کے 23 ارب 40 کروڑ کے اثاثے منجمد
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے عہدیداروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے کے اثاثے منجمد کر دیے گئے، کالعدم تنظیم کے 92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے امن و امان کی صورتحال پر اجلاس میں کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کا حکم دیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت عظمیٰ بخاری مے کہا کہ کالعدم تنظیم کے 9 فنانسرز کے خلاف بھی مقدمات درج ہوگئے، پنجاب حکومت نے انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا انفرااسٹرکچر اکھاڑ پھینکا، کالعدم تنظیم کے ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ہوا، احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ روک دی گئی۔
پریس کانفرنس میں اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز گفتگو کرنے، دھمکیاں دینے اور قتل کے فتوے دینے والے افراد پر 31 مقدمات درج کیے گئے۔‘
صوبائی وزیرِ اطلاعات عظمٰی بخاری کا کہنا تھا کہ ’لاہور میں جماعت کے احتجاج میں شریک 830 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 225 کو باقائدہ طور پر جیو فینسنگ کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے یعنی اس بات کی یقین دہانی کی گئی ہے کہ حراست میں لیے جانے والے یہ افراد پرتشدد احتجاج کے مقام پر موجود تھے۔‘
پنجاب صوبائی وزیرِ اطلاعات اعظمٰی بخاری نے بتایا کہ اب تک 73ہزار مساجد کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے اور 50 ہزار سے زیادہ عائمہ کرام نے اپنے آپ کو رجسٹر کروا لیا ہے۔
پنجاب حکومت نے دیگر صوبوں میں کالعدم تنظیم کیخلاف کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد پر 31 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں مساجد اور آئمہ کرام میں61 ہزار سے زائد فارم تقسیم کیے گئے، 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے رجسٹریشن کر کے امن اور قانون کے ساتھ تعلق کو مضبوط کیا، صوبے میں آئمہ کرام کی 82 فیصد رجسٹریشن مکمل ہونے پر وزیر اعلیٰ نے اظہار اطمینان کیا۔
امن کی مضبوطی کے لیے پانچ بڑے وفاق المدارس نے مساجد اور آئمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق کیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئمہ کرام کو پریشان نہ کرنے اور احترام ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت کی۔
مریم نواز نے کہا کہ آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، نہیں چاہتے کہ وہ چندے کیلئے ہاتھ پھیلائیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کے کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائے گی، تمام ڈپٹی کمشنرز کو وال چاکنگ پر پابندی کے مستقل نفاذ کے لیےاقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔
پنجاب حکومت نے عوام کے انتہا پسندی کو مسترد کرنے پر اظہار اطمینان کیا، وزیر اعلیٰ نے اسلام آباد دھماکے کے پیش نظر سرویلنس مزید بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے ہر ضلع میں ڈرون سرویلنس کی ہدایت کی اور ہراسانی کے واقعات کی ڈرون سرویلنس کا بھی حکم دے دیا۔
