Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

چین کی پہلی انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹ ایکسپو، عالمی معاشی نظام میں چین کے انضمام کی جانب ایک اہم قدم

تین روزہ نمائش ۱۰ مئی تک جاری رہے گی

sara afzal

تحریر : سارہ افضل: بیجنگ

چین کی پہلی انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹ ایکسپو کا انعقاد ۷ مئی سے چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے دارالحکومت ہائیکو میں کیا جارہا ہے ، تین روزہ نمائش ۱۰ مئی تک جاری رہے گی ۔ گزشتہ جون میں چین کی جانب سے،اس صدی کے وسط تک ہائی نان کی عالمی اثر و رسوخ کی حامل ، اعلی سطح کی آزاد تجارتی بندرگاہ کی حیثیت سے تعمیر کا ماسٹر پلان جاری کیے جانے کے بعد یہ بین الاقوامی ایکسپو, پہلا بڑا ایونٹ ہے جو یہاں منعقد کیا گیا ہے۔

 

چین کی وزارت تجارت اور ہائی نان کی صوبائی حکومت اس ایکسپو کی مشترکہ میزبان ہیں۔اس نمائش میں شرکت کے لیے ۶۹ ممالک اور خطوں سے تقریبا ۱۲۰۰ عالمی برینڈز شامل ہیںجب کہ چین کے صوبائی سطح کے ۳۱علاقوں سے ۸۰۰ سے زیادہ مقامی برینڈز بھی اس نمائش کا حصہ ہیں۔ایکسپو میں ۷۰ سے زائد نئی مصنوعات پہلی مرتبہ نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی اور سینکڑوں نئی ​​مصنوعات متعارف کروائی جائیں گی۔پہلی انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹ ایکسپو کا مجموعی رقبہ ۸۰ ہزارمربع میٹر ہے جس میں بین الاقوامی نمائش کا رقبہ ۶۰ہزار مربع میٹر ہے۔ منتظمین کے مطابق یہ ایشیا بحر الکاہل خطے میں سب سے بڑی کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو ہو گی۔ سوئٹزرلینڈ ، اس تقریب کا اعزازی مہمان ملک ہے جو اپنی۴۰معروف لگژری پراڈکٹس کے ساتھ اس نمائش میں شریک ہے ۔شرکا پر امید ہیں کہ اس ایکسپو کے ذریعے چینی مارکیٹ تک مزید رسائی میں مدد ملے گی اور چین کی ترقی کے ثمرات دنیا کے ساتھ بانٹے جا سکیں گے ۔

 

چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے اس نمائش کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ چین کی میزبانی میں انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو کے ذریعے، عالمی سطح پر صارفین کے سامان کی تجارت کے لیے ایک پلیٹ فارم پیش کیا گیا ہے ، جو دنیا بھر کے ممالک کے ذریعے چینی مارکیٹ میں مواقع کی تقسیم ، عالمی معیشت کی بازیابی اور نمو کے لیے بے حد سازگار ہے

china president

 

انہوں نے امید ظاہر کی کہیہ ایکسپو ، تمام ممالک کے مہمانان اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افرادکے باہمی تبادلوں کو مضبوط بنانے اور زیادہ بہتر انداز میں مستفید ہونے کے لیے تعاون حاصل کرنے میں مددگار ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ چین جامع اصلاحات کو مزید وسیع کرنے اور دوطرفہ کثیرالجہتی اور علاقائی تعاون کومزید مضبوط کرنے کے لیے اعلی سطح کے کھلے پن کی پالیسی کے تحت ، ہائی نان آزاد تجارتی بندرگاہ کے فوائد کو مزید وسیع کرنا چاہتا ہے اور فریقین کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے انسانوں کے لیے بہتر مستقبل کی تعمیرکا خواہش مند ہے ۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے اس ایکسپو کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کے ما حول میں چین کی پہلی انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹ ایکسپو کا شیڈول کے مطابق انعقاد ، ا علی سطح کے کھلے پن کے لیے چین کے مضبوط عزم اور اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔پچھلے سال سے ، چین نے "دوہری گردش” پر مشتمل ترقیاتی نمونے کی تجویز پیش کی ، جو ایک بڑی اہم حکمت عملی ہے ۔ مقامی اور غیر ملکی منڈیوں کو آپس میں منسلک کیے جانے سے سامان کی ترسیل اور منڈی میں اس کی دستیابی میں روانی کے لیے آسانی پیدا ہوگی ۔وزارت تجارت کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ، ۲۰۲۰ میں چین کیدرآمد کی جانے والی صارفی اشیا کی مجموعی مالیت تقریبا۱ اعشاریہ ۶۶ ٹریلینیوآنرہی ، جو کل درآمدات کا ۱۱فیصد ہے۔ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں ، چین کی صارفین کی اشیا کی درآمدات میں سال بہ سال ۱۸اعشاریہ ایک فیصد اضافہ ہوا ہے۔

 

 

سال ۲۰۰۰ سے ۲۰۱۹ تک ، چین کے فی کس جی ڈی پی نے دس گنا ترقی کی اور ۱۰ ہزار ڈالر کے معیار سے تجاوز کیا ، جس میں بڑھتی ہوئی قوت خرید کی حوصلہ افزائی کی گئی کیونکہ معیشت کو ناصرف سرمایہ کاری کے ذریعے بڑھایا گیا ہے بلکہ کھپت کے ذریعے بھی تیزی سے ترقی دی جارہی ہے۔کووڈ-۱۹ کی وبا کے اس مخدوش ماحول میں ، ایک مضبوط مقامی مارکیٹ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور ۲۰۲۰ میں دو اعشاریہ تین فی صد کی شرح کے ساتھ مثبت نمودینے والی واحد بڑی معیشت کے لیے ناگزیر ہے۔انویسٹمنٹ بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ چین کی نجی کھپت کی نمو ۲۰۲۱ میں بارہ اعشاریہ چار فی صد سالانہ ہو جائے گی ، جو کہ ترقی کے لیے برآمدات اور بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے مقابلے میں بڑا کردار ادا کرے گی۔ بین الاقوامی معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ ۷ مئی سے شروع ہونے والی انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹ ایکسپو چینی مارکیٹ میں تجارتی مواقع تلاش کرنے والی کمپنیوں کے لیے ایک شاندار پلیٹ فارم ہے اور چین کی ان کوششوں سے عالمی معاشی بحالی میں مدد ملے گی۔یہ چین کی جانب سے اپنی معیشت کو مزید بہتر اور وسیع کرنے کی کوششوں کا سلسلہ ہے ۔چین کی بڑی کنزیومر مارکیٹ دنیا کی بڑی صنعتوں اور اور سپلائی چینز کو بڑے پیمانے پر ترقی کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ چین کے نائب وزیرِ تجارت کا کہنا ہے کہ اس نمائش میں غیر ملکی کاروباری اداروں اور برینڈز کی بڑی تعداد کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ غیر ملکی کاروباری ادارے چینی مارکیٹ کے بارے میں پر امید ہیں اور چین کی معاشی ترقی پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔

 

چین نے ۲۰۱۸ میںہائی نان میں آزاد تجارتی زون کے قیام کی تجویز پیش کی اور گزشتہ سال ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیر شروع کی گئی ۔یہ ایکسپو ہائی نان آزاد تجارتی بندرگاہ (ایف ٹی پی) کی تعمیر اور عالمی معاشی نظام میں چین کے انضمام کو تیز کرنے کی جانب ایک اور بڑا قدم اٹھانے کی مظہر ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More