Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

پی ٹی آئی ان قوتوں کے ساتھ کھڑی ہیں جو قوتیں دہشت گردی کر رہی ہیں، رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی ان قوتوں کے ساتھ کھڑی ہیں جو قوتیں دہشت گردی کر رہی ہیں، رانا ثناءاللہ

وزیراعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ان قوتوں کے ساتھ کھڑی ہے جو قوتیں دہشت گردی کر رہی ہیں جو قوتیں ریاست کے خلاف ہیں پی ٹی آئی ان کے ساتھ لھڑی نظر آتی ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں اہم گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو دہشتگردوں سے جوڑنا مناسب نہیں، ٹرین واقعے پر بھارتی میڈیا جو کہہ رہا تھا،پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس تائید کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ماہ رنگ بلوچ نے جعفر ایکسپریس واقعے کی مذمت نہیں کی، مبینہ طور پر کہا جا رہا ہے ہلاک دہشتگردوں کی باڈیز کیلئے ماہ رنگ بلوچ نے احتجاج کیا، کوئی اگر ماہ رنگ بلوچ کا دفاع کرنا بھی چاہے تو کیسے کرے؟

رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی مقبول جماعت نہیں، بانی پی ٹی آئی بھی مقبول نہیں،مزاحمت کی مقبولیت ہے، ہم نے ساری زندگی مزاحمت کی سیاست کی، نواز شریف اور ن لیگ نے جتنی لمبی مزاحمت کی سیاست کی،کسی نےنہیں کی، ہم نے 2024میں اسٹیبلشمنٹ سے محبت نہیں کی، کسی کی بے وفائی ہمارے کام آگئی، اسٹیبلشمنٹ سے بانی کی محبت ہم نے ختم نہیں کی۔

ان کا کہناتھا کہ  شہبازشریف کوئی پروجیکٹ نہیں، ہم پی ٹی آئی حکومت میں بھی بانی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار تھے، دھاندلی سے پی ٹی آئی نے پارلیمانی کمیشن بنایا تھا،ہم بیٹھے تھے، پارلیمانی کمیشن کے حوالے سے صرف ایک میٹنگ ہوئی، 9مئی واقعات کی مدعی ریاست ہے،یہ کہہ لیں اسٹیبلشمنٹ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا اگر 9 مئی پر بات کرنی ہے تو صدق  دل سے معافی مانگیں، 9مئی پر معافی مانگیں تو کوئی نہ کوئی گنجائش ہو سکتی ہے۔

راناثناءاللہ نے کہا کہ آرمی چیف نے اجلاس میں کہا کہ غلط فیصلے کرنے والوں کا محاسبہ ہونا چاہئے ، بانی پی ٹی نے ٹرین کی ایسی مزمت نہیں کی جیسے کرنی چاہئے تھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے لئے اجازت کی ضرورت نہیں آرمی چیف نے اجلاس میں کہا ہم دہشت گردی کے خلاف حالات جنگ میں ہیں دہشت گردوں کو لانا پی ٹی آئی اور اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کا مشترکہ فیصلہ تھا۔

وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ فیض حمید کا نام قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں نہیں آیا، آرمی چیف نے اجلاس میں کہا غلط فیصلے کرنے والوں کا محاسبہ ہونا چاہیے، بانی،پی ٹی آئی نے ٹرین واقعے کی ایسے مذمت نہیں کی جیسے کرنی چاہیے تھی۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ علی امین کی آپریشن پر کوئی پوزیشن نہیں،وہ صرف سیاسی بیانات دیتے ہیں، علی امین نے قومی سلامتی اجلاس میں کوئی ایسی بات نہیں کی جو باہر بیانات دیئے، علی امین نے کہاآپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، آپریشن تو ہو رہا ہےآپ نے کون سی اجازت دینی ہے؟ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کیلئےاجازت کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے کہا اجاس میں کہا ہم دہشت گردی کے خلاف حالات جنگ میں ہیں دہشت گرودں کا لانا پی ٹی آئی اور اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کا مشترکہ فیصلہ تھا، بلوچستان میں سیاسی عمل کو سیاسی جماعتوں کو لیڈ کرنا چاہیئے ہم اس سیاسی عملکے لئے تعاون کرنے کو تیار ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More