اسلام آباد(نیوز پلس) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پہلے ہمارا وزیراعظم نیا ہوگا اور پھر آئین میں ترمیم ہوگی۔پیپلزپارٹی اپنے نظریے اور مؤقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے،پی پی 27 دسمبر کو لیاقت باغ سے ایک بارپھر صاف اور واضح پیغام دے گے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آ باد میں پمز اسپتال کے باہر اپنے والد سابق صدر آصف علی زرداری کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہ سابق صدر آصف زرداری سے ملک کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی بات ہوئی ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم کو ہدف تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا سلیکٹڈ وزیر اعظم ہر موقع پر اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بناتا ہے، وزیر اعظم ابھی تک کنٹینر پر کھڑے ہیں، وزیراعظم کے رویے کی وجہ سے ملک کا اور ہر ادارے کا نقصان ہو رہا ہے لہٰذا میں سمجھتاہوں کہ پہلے ہمارا وزیراعظم نیا ہوگا اور پھر ترمیم ہوگی،پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس طویل عرصے سے چل رہا ہے اور اس کا اب تک فیصلہ نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہاہے کہ وزیراعظم اپوزیشن کیساتھ اتفاق رائے نہیں چاہ رہے، حکومت 3 ماہ میں ایک نوٹی فیکشن نہیں بنا سکی تو مجھے نہیں لگتا کہ حکومت 6 ماہ میں قانون سازی پر اپوزیشن کو اعتماد میں لے پائی گی۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نے اپوزیشن سے مشاورت کے بعد چیف الیکشن کمشنر کے لئے 3 نام وزیراعظم کو بھجوائے۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ہم سب آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے منتظر ہیں لہٰذا امید ہے کہ عدالتی فیصلے سے ہمیں قانون سازی میں رہنمائی ملے گی، جیسے 18ویں ترمیم پر بھی عدالتی فیصلے سے رہنمائی ملی تھی۔