پاک فوج نے بغاوت پر اکسانے کا الزام ثابت ہونے پر دو ریٹائرڈ افسران کا کورٹ مارشل
پاک فوج کے دو ریٹائرڈ افسسران عادل فاروق راجہ اور حیدر رضا مہدی کو قید کی سزا سنا دی گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق دونوں ریٹائرڈ افسران کو فرائض کی انجام دہی اور جاسوسی سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی دفعات کی خلاف ورزی اور ریاست کے تحفظ اور مفاد کے لیے منفی کام کرنے پر پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل (ایف جی سی ایم) کے ذریعے سزا سنائی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مجاز دائرہ اختیار کی عدالت نے 7 اور 9 اکتوبر 2023 کو دونوں افراد کو مناسب عدالتی عمل کے ذریعے مجرم قرار دیتے ہوئے فیصلہ سنایا جس کے مطابق میجر (ریٹائرڈ) عادل فاروق راجہ کو 14 سال قید بامشقت جبکہ کیپٹن (ریٹائرڈ) حیدر رضا مہدی کو 12 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔ سزا کے مطابق 21 نومبر 2023 کو دونوں افسران کے رینک ضبط کر لیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ سزا پانے والے عادل راجہ اور حیدر رضا مہدی سوشل میڈیا ایکس اور یوٹیوب پر مسلسل پاک فوج اور اعلیٰ افسران کے خلاف نہ صرف انتہائی نازیبا زبان استعنال کر رہے تھے بلکہ جھوٹا پروپیگنڈا بھی پھیلانےمیں مصروف ہیں جس سے ملک دشمن عناصر کو ان کے جھوٹے بیانات وی لاگ کی آڑ میں پاک فوج اور ادارے پر بدنام کرنے کا موقع فراہم رہے ہیں۔