Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

پاکستان کے معاشی و معاشرتی چیلنجز اور دہشت گردی پر قابو پائیں گے، وزیراعظم

پاکستان کے معاشی و معاشرتی چیلنجز اور دہشت گردی پر قابو پائیں گے، وزیراعظم

ہماری کامیابی کا راز اتحاد، اتفاق، انتھک محنت اور جذبہ حب الوطنی میں مضمر ہے،علماء کرام دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کریں، شہبا ز شریف کا تقریب سے خطاب

 اسلام آبا د:   وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اتحاد و اتفاق سے پاکستان کے معاشی و معاشرتی چیلنجز اور دہشت گردی پر قابو پائیں گے، ہماری کامیابی کا راز اتحاد، اتفاق، انتھک محنت اور جذبہ حب الوطنی میں مضمر ہے، قومی ترقی میں کردار ادا کرنا ہر شعبہ زندگی کے فرد کی ذمہ داری ہے، علماء کرام دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کریں، ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دینا پاکستان کیلئے دی جانے والی عظیم قربانیوں سے بے وفائی ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو ”رب ذوالجلال کا احسان۔ پاکستان ڈے“کی مناسبت سے وزارت اطلاعات و نشریات کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا انعقاد جمعۃ الوداع بالخصوص رمضان المبارک کی 27 ویں شب کی مناسبت سے کیا گیا۔ پاکستان لیلۃ القدر، جمعۃ الوداع، ماہ رمضان المبارک 1366ھ بمطابق 14 اگست 1947ء کو وجود میں آیا۔تقریب میں وفاقی وزراء، اراکین پارلیمنٹ، اسلامی ممالک کے سفیروں، علماء کرام پاکستان بھر سے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اور نوجوانوں نے شرکت کی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ میرے لئے اس تقریب میں شرکت اعزاز ہے، رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی صورت میں ایک نعمت جیسا عظیم تحفہ دیا جس پر آ کا جتنا شکر ادا کریں، وہ کم ہے، ڈاکٹر قبلہ ایاز نے ایک مفصل اور جامع خطاب کیا۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قیام کسی معجزے سے کم نہیں، پاکستان کے قیام کیلئے کی گئی جدوجہد کی مثال کم ہی ملتی ہے، اس نعمت کا شکر تب ہی ادا کیا جا سکتا ہے کہ ہم اپنے اجداد کی عظیم قربانیوں اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کریں جن کی قربانیوں سے پاکستان معرض وجود میں آیا، آج 77 سال بعد ان قربانیوں کا تقاضا یہ ہے کہ آئیں یکجان دو قالب ہو جائیں اور اتفاق و اتحاد سے پاکستان کو درپیش معاشی، معاشرتی مسائل اور دہشت گردی کا خاتمہ کریں، اس میں جہاں زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کا فرض ہے وہاں سب سے بڑی ذمہ داری علماء کرام کی ہے، دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ایک مرتبہ پھر افواج پاکستان قربانیاں دے رہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اس ملک میں تفریق اور مذہبی منافرت یا ذاتی خواہشات کو آگے لانے کیلئے قومی مفاد کو قربان کرنے کی سوچ ان قربانیوں سے بے وفائی ہے، پاکستان کیلئے بڑی قربانیاں دی گئیں، آج یہاں ترقی و خوشحالی کی بجائے اندرونی تفریق ہے، ملکی استحکام، عزت اور وقار داؤ پر لگایا جا رہا ہے جس پر آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کچھ نہیں گیا، ہم فیصلہ کر لیں کہ پاکستان کے وسیع تر مفاد کی خاطر اپنی تمام ذاتی خواہشات اور انا کو پاکستان کے تابع کر دیں، اس سے بڑی پاکستان کی کوئی اور خدمت نہیں ہو سکتی۔

 وزیراعظم نے کہا کہ رمضان المبارک ہم سب پاکستانیوں کیلئے انتہائی امید کا حامل ہے، پاکستان دنیا کی واحد اسلامی نظریاتی قوت ہے جسے اللہ تعالیٰ نے جوہری قوت سے نوازا ہے، ایٹمی پھیلاؤ کے خلاف پوری دنیا کی جوہری طاقتیں متحد ہیں اور اس سے تجاوز کرنے والے کو سزا دینے کیلئے تیار ہیں، ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ 1998ء میں پاکستان ایٹمی قوت بنا، اللہ نے پاکستان کو اپنے دشمنوں کے مقابلہ میں بہادر فوج کے ساتھ ساتھ جوہری طاقت سے بھی نوازا ہے، کوئی بھی دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، یہ اللہ تعالیٰ کا پاکستان پر بڑا کرم ہے، اس کے علاوہ بھی بے شمار نعمتیں عطاء کی ہیں، بہترین ذہن دیئے ہیں، ملک میں باصلاحیت افراد کی کمی نہیں ہے، اللہ نے پاکستان کو بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے، کھربوں ڈالر کے خزانے پہاڑوں میں پوشیدہ ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے تانے بانے دور تک جاتے ہیں، ان دہشت گردوں کو جہاں سے سیاسی اور مالی مدد ملتی ہے اس کا ایک مقصد یہ ہے کہ پاکستان کو جو بے پناہ قدرتی وسائل دستیاب ہیں ان سے پاکستان فائدہ نہ اٹھا سکے، ایسی سوچ رکھنے والے عقل کے اندھے ہیں، ان وسائل کے بل بوتے پر ہم اپنی قوم کو خوشحال اور اپنے ذمہ قرضے ختم کر سکتے ہیں اور اپنا سر فخر بلند کرکے اقوام عالم میں شامل ہو سکتے ہیں، اس میں رکاوٹ ڈالنے والے عقل کے اندھے ہوں گے، ایسے لوگ پاکستان کے دشمن اور ایجنٹ ہیں، انہیں پاکستان کی ترقی و خوشحالی گوارہ نہیں، انہیں جہاں سے مالی مدد ملتی ہے ہم سب اس سے اچھی طرح واقف ہیں، آج رمضان المبارک میں ہمیں اس بات کا تعین کرنا ہو گا کہ کب تک یہ خون بہایا جاتا رہے گا، کب تک ہماری افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوان اپنی جانوں کی قربانیاں دیتے رہیں گے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن یہ تقاضا کرتا ہے کہ اللہ کے حضور سربسجود ہو کر اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اور صدق دل سے سبق حاصل کرکے آگے بڑھیں، قوم کے اتحاد اور خوشحالی کیلئے ذاتی اختلافات کو دفن کریں، ذاتی خواہشات کو قربان کریں، اسی طرح ہم اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں، قائداعظم نے بھی ہمیں کام، کام اور صرف کام کا درس دیا۔

 انہوں نے کہا کہ قائداعظم اور علامہ اقبال نے ایسے پاکستان کا خواب دیکھا تھا جہاں ہر کوئی اپنی مذہبی آزادی برقرار رکھ سکے، پاکستان ایسی ریاست بنے جس میں اقلیتیں بھی آزاد ہوں اور ان کے حقوق کا بھرپور تحفظ کیا جائے، قائداعظم نے فرمایا تھا کہ پاکستان کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ہم صرف غیر ملکی حکومت سے آزادی چاہتے ہیں اس سے حقیقی مراد اسلامی نظریہ ہے جس کا تحفظ نہایت ضروری ہے اور اس مقصد کیلئے ہم سب کو من حیث القوم اپنی توانائیاں صرف کر دینی چاہئیں۔

 انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کے احکامات، رسول اللہ کے اسوہ حسنہ اور اپنے عظیم محسنوں کی تعلیمات پر چلنے کا آج فیصلہ کر لیں تو کوئی پہاڑ اور سمندر ہمارے راستے میں حائل نہیں ہو سکتا اور جلد اقوام عالم میں اپنی طاقت کے بل بوتے پر اپنا مقام حاصل کر لیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان اس لئے معرض وجود میں نہیں آیا تھا کہ ہم قرض کی زندگی بسر کرتے رہیں، جب تک ہم پاکستان کو مضبوط معاشی قلعہ نہیں بنا لیتے تب تک یہ سلسلہ چلتا رہے گا، معاشی آزادی کے بغیر سیاسی آزادی ممکن نہیں، اس مہینے میں ہمیں فیصلہ کرنا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہمارے دستور میں کہا گیا ہے کہ ریاست اپنے شہریوں کو اس قابل بنائے گی کہ وہ اپنی زندگیاں اسلام کے مطابق گزار سکیں، پاکستان میں کوئی قانون اور ضابطہ قرآن و سنت کے منافی نہیں بن سکتا، اگر ہم نے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے اور پاکستان کو معاشی طاقت بنانا ہے تو ہمیں اس دشوار گزار راستے سے ایک بار گزرنا ہو گا جہاں سے تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ ہر قوم گزری ہے، قوموں کی تاریخ میں نشیب و فراز آتے ہیں تاہم مسلسل محنت اور جدوجہد سے انہوں نے عروج حاصل کیا، رسول اللہ نے بھی ہمیں دن رات اس کی تعلیمات دی ہیں، ان تعلیمات پر مکمل عمل نہ کرنا ہماری بدقسمتی ہے، ہمارے نوجوانوں کو تعمیر وطن کیلئے اپنے آپ کو وقف کرنا ہو گا، اقبال نے ان نوجوانوں کو شاہین کا خطاب دیا تھا۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت اپنے اخراجات میں کمی کرے، نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انہیں جدید علوم و ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کیلئے جتنے وسائل درکار ہوئے وہ مہیا کریں گے۔ وزیراعظم نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی ترقی میں نوجوانوں کے کردار، حکومت کے نوجوانوں کے لئے اصلاحاتی اقدامات اور مستقبل کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے تعلیم، روزگار، ڈیجیٹل معیشت اور کاروباری مواقع میں نوجوانوں کے لئے جاری مختلف منصوبوں کا ذکر کیا۔

وزیراعظم اپنے خطاب میں پاکستان کے قیام کے بنیادی نظریے، اس کی جغرافیائی، دفاعی اور معاشی اہمیت پر بھی اظہار خیال کیا۔ وزیراعظم نے اس امر کو اجاگر کیا کہ پاکستان 27 رمضان المبارک (شب قدر) کو ایک اسلامی نظریاتی ریاست کے طور پر معرض وجود میں آیا جس کی بنیاد پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ کے اصول پر رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے انقلابی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، اس کے ثمرات جلد سامنے آئیں گے، نوجوانوں نے مسلسل محنت، نظم و ضبط اور مقصد میں پختہ یقین محکم سے اپنے والدین، بانیان پاکستان اور پوری قوم کی توقعات پر پورا اترنا ہے، عصری دنیا میں میڈیا، سوشل میڈیا اور نوجوانوں کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے، میڈیا کی طاقت کو مثبت تبدیلی لانے کیلئے استعمال کیا جانا اشد ضروری ہے، علماء اور دانشوروں سے گزارش ہے کہ وہ مثبت سوچ اور تحقیق کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ غلط معلومات اور پروپیگنڈا کو روکا جا سکے، بدقسمتی سے آج غلط معلومات اور بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے معاشرے میں زہر گھولا جا رہا ہے اور تقسیم پیدا کی جا رہی ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کی مشکل حالات کے باوجود محنت کا اعتراف کرتا ہے، اس سے ہمارا حوصلہ بڑھنا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر مکتبہ فکر کو اپنے عقیدے کے مطابق بات کرنے کا حق ہے تاہم اپنے خیالات کے ساتھ ساتھ دوسرے کے خیالات کا بھی احترام کیا جانا چاہئے، غلط معلومات اور پروپیگنڈے نے پاکستان میں بے یقینی کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ترقی و خوشحالی امن کے ساتھ جڑی ہے جبکہ امن و سکون ترقی اور خوشحالی کے ساتھ جڑا ہے، ہمیں سمجھنا چاہئے کہ اگر مل کر آگے بڑھیں گے تو یہ ملک چند سالوں میں نہ صرف خطے کے ہمسایہ ممالک کو پیچھے چھوڑ دے گا بلکہ قائداعظم کے خواب کو ضرور شرمندہ تعبیر کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں جو قابض اور ظالم افواج کے ظلم و جبر کا نشانہ بنے ہوئے ہیں، فلسطین میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے پھر نسل کشی کا وحشیانہ سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا ہے، 50 ہزار فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے جو سراسر ظلم ہے جو انسانیت کی برداشت سے باہر ہو چکا ہے، پاکستان کے 24 کروڑ عوام اس کی مذمت کرتے رہیں گے، ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان مظلوم خطوں کے مسلمانوں کو آزادی عطاء فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کامیابی کا راز اتحاد، اتفاق، انتھک محنت اور جذبہ حب الوطنی میں مضمر ہے، اللہ نے پاکستان کو اپنی خاص رحمت سے نوازا ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم دنیا کو بتا دیں کہ ہم محبت، انصاف، امن اور اسلامی اصولوں کی روشنی میں ترقی کرتا ہوا عظیم ملک پاکستان ہیں، اللہ پاکستان کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور ہمیں ملک و قوم کی خدمت کے مشن میں کامیابی سے ہمکنار کرے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More