پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، کسی دہشت گروپ کو برداشت نہیں کریں گے،صدرمملکت
صدر مملکت آصف علی زرداری نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، کسی بھی قوت کو پاکستان کو غیر مستحکم نہیں کرنے دیں گے،مشکلات کے باوجود پاکستان نے دفاع، صنعت، زراعت، تعلیم، صحت اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں ترقی کی منازل طے کیں،ہمیں قومی اتفاق رائے کے ساتھ موثر حکمت عملی، دانشمندانہ انتظام، صوبوں اور وفاق کے مابین بہتر روابط کی اشد ضرورت ہے،ہم سب کی ذمہ داری ہے ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے اور معاشی استحکام کیلئے یکسوئی سے کام کریں، اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے، غزہ میں جاری تشدد اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر گہری تشویش ہے۔ ہفتہ کو شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں مسلح افواج کی یوم پاکستان پریڈ سے خطاب کر رہے تھے۔
پریڈ کے مہمان خصوصی سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف، تینوں سروسز چیف، غیر ملکی سفیروں، وفاقی کابینہ کے اراکین اور سول و فوجی حکام نے بڑی تعداد میں پریڈ دیکھی۔ پاک فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے چاق وچوبند دستوں نے مہمانوں کو سلامی دی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن دہمارے لئے قومی اہمیت کا حامل ہے، اس دن برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لئے ایک الگ وطن کا مطالبہ کیا، قائد اعظم کی دوراندیش قیادت میں آزاد اور خودمختار ریاست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج آزادی کی راہ میں قربانیاں پیش کرنے والے قائدین، شہدا اور غازیوں کو خراج عقیدت وتحسین پیش کرتے ہیں،آج ہم عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کی تعمیر، ترقی اور سلامتی کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھیں گے۔
صدر زرداری نے کہا کہ مشکلات کے باوجود پاکستان نے دفاع، صنعت، زراعت، تعلیم، صحت اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں ترقی کی منازل طے کیں۔ پاکستان کی بہادر مسلح افواج دفاع وطن کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ دنیا قیام امن اور دہشتگردی کے خلاف ہماری قربانیوں کی معترف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد ایک جمہوری اتحادی حکومت قائم ہو چکی ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے اور معاشی استحکام کیلئے یکسوئی سے کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی اتفاق رائے کے ساتھ موثر حکمت عملی، دانشمندانہ انتظام، صوبوں اور وفاق کے مابین بہتر روابط کی اشد ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قوم مایوس نہ ہو ہم پاکستان کو معاشی لحاظ اور خود کفیل بنانے کیلئے پرعزم ہیں، معاشی مسائل کے حل اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے۔
انسانی وسائل کی ترقی اور ہنر مندی، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعتی ترقی، توانائی اور گڈ گورننس پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔
صدر مملکت نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈر وطن عزیز کی سلامتی، استحکام، ترقی اورخوشحالی کیلئے مل کر کام کریں، موجودہ حالات تقاضا کرتے ہیں کہ تمام سیاسی قوتیں باہمی افہام وتفہیم کے ساتھ قوم کو درپیش مسائل حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں عدم استحکام کی بڑی وجہ بھارتی توسیع پسندانہ عزائم اور جموں وکشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ ہے۔ غیر قانونی بھارتی زیر تسلط جموں وکشمیر کی عوام 77 سال سے اپنا حق مانگ رہے ہیں، آرٹیکل 370 کی منسوخی سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے منافی اور کشمیریوں سے ان کی شناخت چھینے کی کوشش ہے،ہم بھارت کے تمام غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔
صدر مملکت نے کہا کہ کشمیری عوام یقین دلاتے ہیں ہیں کہ پاکستان حق ارادیت کی جائز جدوجہد میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ صدر زرداری نے کہا کہ غزہ میں جاری تشدد اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر گہری تشویش ہے۔