پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت قطعی طور پر ناقابل تسخیر اور مقدس ہے، قومی سلامتی کمیٹی کا عزم
قومی سلامتی کمیٹی نے اس غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت قطعی طور پر ناقابل تسخیر اور مقدس ہے اور کسی کی طرف سے کسی بھی بہانے اسے مجروح کرنے کی کوشش کا ریاست کی طرف سے پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا،
پاکستان اور ایران کے درمیان موجودہ متعدد مواصلاتی ذرائع کو علاقائی امن اور استحکام کے وسیع تر مفاد میں ایک دوسرے کے سیکورٹی خدشات کو دور کرنے کے لئے باہمی طور پر استعمال کیا جانا چاہئے۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں قومی سلامتی کے امور پر غور کیا گیا۔
فورم نے صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا اور پاکستان کی خودمختاری کی بلا اشتعال اور غیر قانونی خلاف ورزی کے جواب میں افواج پاکستان کے پیشہ وارانہ، متعین اور متناسب ردعمل کو سراہا۔ اجلاس کے دوران شرکا ءکو پاکستان اور ایران کے درمیان موجودہ صورتحال اور خطے میں مجموعی سکیورٹی صورتحال پر اس کے اثرات کے حوالے سے سیاسی اور سفارتی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔
فورم نے ’’آپریشن مرگ بر سرمچار‘‘ کا بھی جائزہ لیا جسے ایران کے اندر حکومتی عملداری سے باہر مقامات پر مقیم پاکستانی نژاد بلوچ دہشت گردوں کے خلاف کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیا۔ سرحدوں کی تازہ ترین صورتحال اور قومی خودمختاری کی مزید خلاف ورزی کا جامع جواب دینے کے لئے ضروری مکمل تیاریوں کے بارے میں بھی غور کیا گیا۔
فورم نے اس غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت قطعی طور پر ناقابل تسخیر اور مقدس ہے اور کسی کی طرف سے کسی بھی بہانے اسے مجروح کرنے کی کوشش کا ریاست کی طرف سے پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔
اجلاس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستانی عوام کی سلامتی اور تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اسے یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
فورم نے اس بات کا اظہار کیا کہ ایران ایک ہمسایہ اور برادر مسلم ملک ہونے کے ناطے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ متعدد مواصلاتی ذرائع کو علاقائی امن اور استحکام کے وسیع تر مفاد میں ایک دوسرے کے سیکورٹی خدشات کو دور کرنے کے لئے باہمی طور پر استعمال کیا جانا چاہئے۔
اجلاس نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی اصولوں کے مطابق تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لئے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ ہر قسم کی دہشت گردی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
فورم نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی اس لعنت سے کسی بھی دوسرے ملک سے کہیں زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
اجلاس میں اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا کہ اچھی ہمسائیگی کے تعلقات کے عالمی اصولوں کے مطابق دونوں ممالک باہمی طور پر بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے معمولی مسائل پر قابو پا سکیں گے اور اپنے تاریخی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی راہ ہموار کریں گے۔
اجلاس میں نگران وزرائے دفاع، خارجہ امور، خزانہ اور اطلاعات، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، چیف آف آرمی سٹاف، چیف آف نیول سٹاف اور چیف آف ائیر سٹاف کے علاوہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل ایران نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میزائل داغے اور دعویٰ کیا کہ پاکستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ پاکستانی دفترخارجہ کی جانب سے جاری کر دہ بیان میں واضح کیا گیا کہ اس جارحیت میں دو بچے جاں بحق اور تین زخمی ہوئے ہیں تاہم ایک روز کے بعد پاک فوج نے ایرانی جارحیت کا موثر جواب دیتے ہوئے ایران میں موجود شدت پسند بلوچ تنظیموں کی پناہ گاہوں کو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں کامیابی سے نشانہ بنایا۔ تھا
بشکریہ: اے پی پی