پاکستان کھربوں ڈالرز کے معدنی ذخائر نکال کر قرضوں کے پہاڑ سے نجات حاصل کرسکتا ہے، وزیراعظم
بلوچستان کے پہاڑوں، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں معدنیات کے کھربوں ڈالر مالیت کے ذخائر ہیں، شہبازشریف کا خطاب
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کے پہاڑوں، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں معدنیات کے کھربوں ڈالر مالیت کے ذخائر ہیں، پاکستان ان ذخائر کو نکال کر قرضوں کے پہاڑ سے چھٹکارا حاصل کرسکتا ہے۔
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اللہ نے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑوں سے لے کر خیبرپختونخوا کے برش پوش پہاڑوں تک، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کی قدیم چوٹیوں اور وادی سندھ اور پنجاب کی زرخیز زمینوں میں کھربوں ڈالر مالیت کے ذخائر موجود ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم ان عظیم اثاثوں سے مستفید ہوں تو میں بلا خوف و تردد یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان آئی ایم ایف کو خدا حافظ بول سکتا ہے اور اپنے قرضوں کے پہاڑ سے جھٹکارا حاصل کرسکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ صرف یہی نہیں بلکہ ہمارے پاس پنجاب اور سندھ سمیت پاکستان کے دیگر حصوں میں انتہائی ذرخیز زمینیں موجود ہیں اور سب سے بڑھ کر ہمارے پاس انتہائی بہادر لوگ موجود ہیں جو چیلنج قبول کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں اور مٹی کو سونا بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے میں پیش رفت حوصلہ افزا ہے، بلوچستان میں کان کنی سے روزگار کے مواقع پیدا اور سماجی و معاشی ترقی ہوگی۔ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری سب کے لیے سودمند ہے۔
انہوں نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے۔ پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں اور سندھ حکومت کوئلے کے ذخائر سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے بھرپور کام کر رہی ہے۔ درآمدی کوئلے کے بجائے مقامی پر انحصار کرکے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دینا ہے اور خام مال کے بجائے تیار مصنوعات کی برآمد کو یقینی بنایا جائے گا،
وزیراعظم نے تمام مندوبین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ فورم کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خلیجی ممالک، چین، یورپ، امریکا اور دیگر خطوں سے سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
خطاب کے بعد ایم ایس پی اور بیرک گولڈ کے درمیان پاکستان منرلز سیکیورٹی شراکت داری کے لیے ایم او یو کا تبادلہ ہوا جبکہ معدنی وسائل کی تلاش کے لیے پاکستان اور چائنہ جیولوجیکل سروے میں بھی ایم او یو کا تبادلہ ہوا۔
شہبازشریف نے کہا کہ آرمی چیف کی مدد سے پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑاکریں گے، پاکستان کو جلد دنیا کا ترقی یافتہ ملک بنائیں گے، شعبہ معدنیات میں بی ٹوبی اور جی ٹوجی سطح پرفائدہ حاصل کیا جاسکتاہے، جی ٹوجی سےنوجوانوں کو جدیدٹیکنالوجی سےتربیت دی جاسکتی ہے۔