پاکستان سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے، صدر مملکت
سمندری آلودگی پاکستان کے لئے باعثِ تشویش امر ہے
بلیو اکانومی پر توجہ دینا پاکستان کی ترقیاتی حکمت عملی کا اہم جزو ہے
آصف علی زرداری کی انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل سے گفتگو
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے سمندری آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سمندری ماحولیاتی نظام اور ساحلی علاقوں کے تحفظ کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندری آلودگی پاکستان کے لئے باعثِ تشویش امر ہے کیونکہ یہ آبی حیات کو منفی طور پر متاثر کررہی ہے اور اس سے ماہی گیری کے شعبے کی نمو میں کمی ہورہی ہے۔
ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سیکرٹری جنرل ارسینیو انتونیو ڈومنگیز ویلاسکو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔
ملاقات میں وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ، چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ سینیٹر شیری رحمان اور اعلی سرکاری حکام بھی موجود تھے۔
صدر مملکت نے آئی ایم او کے سیکرٹری جنرل کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بلیو اکانومی پر توجہ دینا پاکستان کی ترقیاتی حکمت عملی کا اہم جزو ہے کیونکہ پاکستان خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت ماہی گیری اور شپ بریکنگ کے شعبوں کو جدید بنانے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے موثر اقدامات کررہا ہے، پاکستان اپنے سمندری ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں وہ آئی ایم او کی مدد اور مہارت کا خیرمقدم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پاکستان نے سندھ میں ایک ملین ایکڑ پر مینگرووز لگائے ہیں، عالمی مارکیٹ میں کاربن کریڈٹ فروخت کیے ہیں جبکہ مزید 20 لاکھ ایکڑ اراضی پر مینگرووز لگانے کے منصوبے جاری ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے موثر اقدامات کر رہا ہے، پاکستان سمندری ماحولیاتی نظام کی بہتر ی کیلئے آئی ایم او کی معاونت کا خیرمقدم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ بلیو اکانومی پر توجہ دینا پاکستان کی ترقیاتی حکمت عملی کا اہم جزو ہے، پاکستان ماہی گیری اور شپ بریکنگ کے شعبوں کو جدید بنانے کا خواہاں ہے۔
صدر مملکت نے آئی ایم او کے ضوابط اور معیارات پر عمل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئی ایم او کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے۔اس موقع پر انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان کے بحری شعبے میں بڑی صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم او پائیدار اور مو ثر بحری انڈسٹری کے فروغ میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ صدر مملکت نے موثر ریگولیٹری فریم ورک کا مشن آگے بڑھانے کیلئے سیکرٹری جنرل کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔۔