پاکستان ایچ آئی وی کے خلاف قومی حکمت عملی کو مزید مضبوط اور مؤثر بنانے کے لیے پر عزم ہے، شہباز شریف
ایڈز سے پاک مستقبل صرف اجتماعی عمل کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے،سرنج کے ذریعے وائرس کے پھیلا کو روکنا، خون کی محفوظ منتقلی اور ماں سے بچے میں ایچ آئی وی کی منتقلی کو ختم کرنا ناگزیر ہیں، ایڈز کے خاتمے کے عالمی دن پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
اسلام آباد: وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان ایچ آئی وی کے خلاف قومی حکمت عملی کو مزید مضبوط اور مؤثر بنانے کے لیے پر عزم ہے،ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ایڈز کے خلاف مہم میں کوئی پیچھے رہ نہ جائے۔
ہفتہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ایڈز کے خاتمے کے عالمی دن پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایڈز کے عالمی دن کا رواں سال کا موضوع ” صحیح راستہ کا انتخاب، میری صحت میرا حق” ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ایڈز کو صحت عامہ کے خطرے کے طور پر ختم کرنا، انسانی حقوق کے لیے پختہ عزم سے شروع ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کے بارے اقوام متحدہ کے اعلامیے پر عمل درآمد اور تمام کمیونٹیز کی شمولیت کا فروغ، ایڈز کو صحت عامہ کے خطرے کے طور پر ختم کرنے کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال ایک بنیادی حق ہے اور اپنی کوششوں کے ذریعے ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ تمام شہریوں کو یہ بنیادی حق یکساں طور پر مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ اجتماعی طور پر کام کرکے ہم اپنے صحت کے نظام کو مضبوط بناتے رہیں گے اور اپنے شہریوں تک خدمات کی رسائی کو بڑھاتے رہیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ایچ آئی وی/ایڈز نہ صرف صحت کیلئے ایک چیلنج بلکہ ایک اہم سماجی و اقتصادی مسئلہ ہے جو کہ معاشی نظام کے لئے بھی ایک خطرہ ہے۔ ایڈز کی جانچ اور علاج کی کوریج میں ایک خلا ہے جس کے حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے افراد جو ایڈز کے خطرے سے دو چار ہیں،ان کے لیے ایسی پالیسیاں بنانا جو اس بیماری کی بدلتی ہوئی حرکیات سے نبرد آزما ہو سکیں، ہماری ترجیح ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری اجتماعی کوششوں کے باوجود پاکستان میں ایچ آئی وی کی تعدادمیں اضافہ ہورہا ہے، جس کے لئے اختراعی اور پائیدار کوششوں کی ضرورت ہے،مساوات اور شمولیت پر مبنی حکمت عملی کے ذریعے ہی ہم ایچ آئی وی کے پھیلا کو روک سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مضبوط سیاسی ارادہ اور مؤثر قیادت قومی ایچ آئی وی حکمت عملی کو نافذ کرنے کے لیے ضروری ہیں،فوری چیلنجز جن پر ہماری توجہ کی ضرورت ہے وہ ایڈز کے پھیلا کو ختم کرنا، سرنج کے ذریعے وائرس کے پھیلا کو روکنا، خون کی محفوظ منتقلی اور ماں سے بچے میں ایچ آئی وی کی منتقلی کو ختم کرنا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پسماندہ گروہوں، خاص طور پرنوعمر لڑکیوں اور نوجوان خواتین کے لئے بھی انسدد ایڈز کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے جنہیں ایچ آئی وی انفیکشن کے زیادہ خطرات کا سامنا ہے،ایڈز کے اس عالمی دن پر آئیے ایڈز سے پاک ملک کے لیے متحد ہو جائیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایڈز سے پاک مستقبل صرف اجتماعی عمل کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے جو انسانی وقار، مساوات اور شمولیت کو برقرار رکھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آئیے ہم ایڈز سے متاثرہ ہونے والوں کا ساتھ دیں اور انہیں بااختیار بنائیں۔ ہم سب مل کرہی اپنی آنے والی نسلوں کی صحت اور فلاح و بہبود کی حفاظت کر سکتے ہیں اور سب کے لیے ایک صحت مند اور انصاف پسند معاشرے کی تعمیر کرسکتے ہیں۔