پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئے کاروباری ہفتے کے آغاز سے ہی مندی جاری ہے اور کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار 440 پوائنٹس تک گرکیا۔
پیر کو جب کاروباری ہفتے کا آغاز ہوا تو مارکیٹ میں مندی کا رجحان دیکھا گیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 651 پوائنٹس گر کر 34 ہزار 409 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جس کے بعد کاروبار کو کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ مسلسل دوسرے ہفتے میں چوتھی مرتبہ ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے باعث کاروبار کو 45 منٹ کے لیے روکا گیا۔
اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس میں بھی 5.53 فیصد تک کی کمی دیکھنے میں آئی جس کے بعد 10بجکر 13 منٹ پر کاروبار کو روک دیا گیا۔
بورس رولز کے مطابق کے ایس ای 30 انڈیکس 4 فیصد یا اس سے زائد گر جائے اور 5 منٹ تک برقرار رہے تو کاروبار کو 45 منٹ کے لیے روک دیا جاتا ہے۔
دوسری جانب اے کے ڈی سیکیورٹریز کے ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ علی اصغر پونا والا کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے کا منفی رجحان رواں ہفتے بھی جاری ہے کیونکہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز دوگنے ہونے پر سرمایہ کاروں میں خوف ہراس پھیل گیا ہے جبکہ وائرس سے تجارتی رکاوٹیں اور غیریقینی صورتحان دنیا بھر میں اب بھی باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس کاروباری دن کے آغاز سے ہی 500 پوائنٹس کی کمی سے شروع ہوا جس کے بعد یہ مزید کم ہوکر ایک ہزار 100 پوائنٹس ہوا جو بعد میں ایک ہزار 650 پوائنٹس تک گر کیا۔
بعد ازاں 45 منٹ تک کاروبار معطل رہنے کے بعد جب دوبارہ بحال ہوا تو بھی مارکیٹ میں مندی کا رجحان برقرار دیکھا گیا اور 11 بجکر 42 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 601 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 34 ہزار 459 پوائنٹس پر موجود رہا۔
تاہم وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ مندی میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور 12.35 منٹ تک کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار 209 پوائنٹس کم ہوگیا۔
مارکیٹ میں جاری مسلسل ہیجانی صورتحال اس وقت شدید تر ہوگئی جب دوپہر 2 بجکر 10 منٹ کے قریب کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار 412 پوائنٹس تک کم ہوکر 33 ہزار 648 پوائنٹس پر آگیا۔
جس کے کچھ ہی دیر بعد کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار 440 پوائنٹس تک گرکیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس میں ایک ہزار 173 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔
علاوہ ازیں مارکیٹ کے حوالےس ے نیکسٹ کیپیٹل لمیٹڈ میں فارن انسٹیٹیوشنل سیلز کے سربراہ فیضان منشے کا کہنا تھا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس دنیا بھر کی عالمی مارکیٹوں کے رجحان پیروی کررہا ہے جہاں مندی کی ایک بڑی وجہ کورونا وائرس ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخری روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہزار 682 پوائنٹس کی کمی کے بعد کاروبار کو روکا گیا تھا تاہم بعد ازاں مارکیٹ بند ہونے پر مثبت رجحان دیکھنے میں آیا تھا اور 100 انڈیکس میں 104.19 پوائنٹس کی بہتری دیکھی گئی تھی۔
اس سے قبل 12 مارچ کو بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی شدید مندی کا رجحان دکھا گیا تھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 4.53 فیصد یا ایک ہزار 707 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا تھا۔
علاوہ ازیں گزشتہ ہفتے کے آغاز یعنی 9 مارچ کو کاروبار شروع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار 302 پوائنٹس گر گیا تھا جس کے باعث مارکیٹ سے 184 ارب روپے کا بھاری سرمایہ صاف ہوگیا تھا۔