اسلام آباد(نیوز پلس) چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی نے کہا ہے کہ دور جدید کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے پارلیمان کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں اور اس ضمن میں پارلیمان اور اس سے متعلقہ اداروں کے ملازمین کی استعداد کار بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ادارہ برائے پارلیمانی خدمات کے بورڈ آف گورنرز کے34 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ ادارہ برائے پارلیمانی خدمات نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اراکین پارلیمنٹ اور پارلیمانی شعبے سے وابستہ ماہرین اور افسران کی استعداد کار بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر اجلاس کو آگاہ کیا کہ ادارہ برائے پارلیمانی خدمات کے نئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد انور نے چارج سنبھال لیا ہے جس پر چیئرمین سینیٹ اور اجلاس میں شریک اراکین نے نئے تعینات کردہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد انور کو مبارکباد دی۔چیئرمین سینیٹ نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ نئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ادارے کو موثر بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے اور پارلیمانی شعبے میں اپنے تجربات کی بنیاد پر مزید بہتری لانے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔اجلاس میں ارکان نے بہتر اور ٹھوس قانون سازی کیلئے معیاری تحقیق سے استفادہ کرنے پر زور دیا۔ارکان نے چیئرمین سینیٹ کی جانب سے ادارہ برائے پارلیمانی خدمات کو موثر بنانے کیلئے متعارف کرائے گئے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا اور اس اُمید کا اظہار کیا کہ ان اقدامات کے بہتر نتائج برآمد ہونگے۔سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر سید شبلی فراز نے ڈیٹا بیس کو مزید بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ ریسرچ کو اہم قرار دیا اور کہا کہ تحقیق کا ایک معیار ہونا چاہیے اور قانون سازی کیلئے مسائل پر تحقیقاتی اعداد وشمار اکٹھے کیے جائیں تاکہ بہتر قانون سازی عمل میں لائی جا سکے۔سیکرٹری سینیٹ ڈاکٹر اختر نذیر نے ادارہ برائے پارلیمانی خدمات، جامعات اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ ادارہ جاتی روابط کو مربوط کرنے پر بھی زور دیا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ پارلیمان اور عوام کے درمیان ربط کو فقدان ہے اور ضروری ہے کہ ایسے اقدامات اٹھائیں جا ئیں جن کی بنیاد پر پارلیمان اور پارلیمانی اقدار سے متعلق عوام میں آگاہی پیدا کی جا سکے۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ سیمینارز، ورکشاپس اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے جامعات اور دوسرے فورمز پر عوام کے ساتھ رابطہ بڑھانے کیلئے مناسب حکمت عملی بنائی جائے گی۔اس موقع پر اجلاس میں ادارہ برائے پارلیمانی خدمات سے متعلق انتظامی امور کا بھی جائزہ لیا گیا اور ادارے کو موثر بنانے کیلئے مختلف تجاویز اور سفارشات کو زیر غو ر لانے پر مناسب ہدایات بھی جاری کی گئیں۔ آج کے اجلاس میں سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر سید شبلی فراز،پارلیمانی امور کے وزیر محمد اعظم خان سواتی، سینیٹر جاوید عباسی،محترمہ نفیسہ عنایت اللہ خان خٹک(ایم این اے)،امجد علی خان (ایم این اے)، محسن نواز رانجھا(ایم این اے)،سیکرٹری سینیٹ ڈاکٹر اختر نذیر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پپس محمد انور بھی شریک تھے۔
پارلیمان اور اس سے متعلقہ اداروں کے ملازمین کی استعداد کار بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی
چیئرمین سینیٹ نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ نئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ادارے کو موثر بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے
CHAIRMAN SENATE, MUHAMMAD SADIQ SANJRANI PRESIDING OVER A MEETING OF THE BOARD OF GOVERNORS OF THE PAKISTAN INSTITUTE FOR PARLIAMENTARY SERVICES (PIPS) IN ISLAMABAD ON JANUARY 14, 2020.