Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

پارا چنار میں مقامی قبائل نے 29 شدت پسند طالبان کا حملہ پسپا کر دیا

طالبان نے اسکول پر حملہ کیا کہ مقامی قبائل نے بر وقت جوابی کاروائی کرتے ہوئے انہیں سرینڈر ہونے ہر مجبور کر دیا

پاراچنار (نیوز پلس)پارا چنار میں مقامی قبائل نے 29 شدت پسندوں کو پکڑ کر حکومت کے حوالے کردیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق پاراچنار سے تین کلو میٹر دور مہدی آباد میں ایک کوچ کا ٹائر پنکچر ہوگیا تھا، گاڑی میں سوار افراد ٹائر کو درست کررہے تھے کہ اس دوران نامعلوم مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کی، اسکول کی سیکورٹی پر مامور افراد اور مقامی قبائل موقع پر پہنچے تو معلوم ہوا کہ گاڑی میں شدت پسند موجود ہیں۔مقامی قبائل نے 29 شدت پسندوں کو پکڑ کر فورسز اور انتظامیہ کو اطلاع دی، بعد ازاں مذاکرات کے بعد شدت پسندوں کو حکومت کے حوالے کردیا۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قبائلی عمائدین نے مطالبہ کیا کہ شدت پسندوں کی اس طرح نقل و حرکت کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور گرفتار افراد سے باقاعدہ تحقیقات کی جائے۔اس موقع پر سیکڑوں کی تعداد میں لوگ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور شدت پسندوں کی نقل و حرکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور حکومت سے اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔مقامی اسکول کے پرنسپل لائق حسین اور وائس پرنسپل ریاض حسین نے بتایا کہ شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملتے ہی انہوں نے اسکول میں سیکورٹی انتظامات مزید سخت کردیے اور بچوں کو کلاس رومز میں بند کردیا تاہم شدت پسندوں کی گرفتاری اور حکومت کو حوالہ کرنے کے بعد بچے پر سکون ہوگئے۔اسکول کے پرنسپل لائق حسین نے مزید بتایاکہ 29 شدت پسندوں کی گرفتاری کے بعد بھی انہوں نے وقت سے پہلے بچوں کو چھٹی نہیں دی کیونکہ ایک دو مشتبہ مسلح افراد کی علاقے میں موجودگی کی اطلاع تھی۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ضلع کرم رحیم شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ فورسز، پولیس اور مقامی انتظامیہ نے قبائلی عمائدین کے تعاون سے مشتعل ہجوم کو منتشر کردیا۔مقامی قبائل کہنا تھا کہ ان شدت پسند وں کا تعلق طالبان سے ہے جو کہ آج پھر پاراچنار میں خون کی ہولی کھیلنے آ ئے تھے تا ہم ہم لوگ متحد اور چوکس ہیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More