وفاقی کابینہ کی 14 آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، 14 آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دے دی گئی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی نےخصوصی صنعتی زونز صنعتی اسٹیٹس کیلئے یکساں ٹیرف اور ان کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور ان کی انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکٹھا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دینے کی منظوری دے دی۔منگل کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرقیادت حکومت نےصنعتی ترقی کیلئے بڑا اقدام اٹھایا ہے،حکومت نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں خصوصی صنعتی زونز صنعتی اسٹیٹس کیلئے یکساں ٹیرف کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں خصوصی صنعتی زونز و صنعتی اسٹیٹس کو بجلی فراہمی کا نیا نظام منظور کرلیا گیا۔کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے پاور ڈویژن کی سمری پر انڈسٹریل اسٹیٹس اور سپیشل صنعتی زونز کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور ان کی انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکٹھا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دے دی۔اس نظام کے تحت خصوصی صنعتی زونز و انڈسٹریل اسٹیٹس میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے افسران کی مداخلت کو ختم کر دیا گیا۔اس ضمن میں ایک مخصوص آپریشنز اینڈ مینجمنٹ میکنزم بنایا جارہا ہے۔پاور ڈویژن اور نیپرا اس میکنزم پر آئندہ دو سے تین مہینوں میں عملدآمد شروع کردے گا۔نظام کے تحت زون ڈویلپر کو زونز میں موجود صنعتوں کو بجلی کی فراہمی کیلئے کوئی اضافی لائسنس درکار نہ ہوگا،اس نظام کے تحت صنعتوں کو یکساں ٹیرف کی بدولت مسابقت میں آسانی ہوگی، صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نئے نظام کا اطلاق تمام خصوصی صنعتی زونز پر کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے صنعتی ترقی کلیدی اہمیت کی حامل ہے،اللہ کے فضل وکرم سے کاروبار میں آسانی کے اپنے عہد کی تکمیل کی جانب تیزی سے گامزن ہیں۔انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو یکساں ٹیرف پر بجلی کی فراہمی سے ملکی صنعتی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا،صنعتوں کا پہیہ چلنے سے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، برآمدات میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خصوصی صنعتی زونز کو بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری سے صنعتیں معیشت کی مزید ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گی۔
اجلاس کو پاور ڈویژن کی جانب سے جولائی تا نومبر 2024 کی گردشی قرضے کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم کے بجلی شعبے کی اصلاحات کے اقدامات کے مثبت نتائج کا سلسلہ جاری ہے ،پہلے پانچ ماہ میں گزشتہ مالی سال کی نسبت رواں مالی سال گردشی قرضے میں اضافہ کی بجائے کمی ہوئی ہے،جولائی تا نومبر 2023 میں گردشی قرضے میں 368 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا جبکہ 2024 میں پہلے پانچ ماہ میں گردشی قرضے میں کسی بھی قسم کے اضافہ کی بجائے 12 ارب روپے کی کمی آئی،یوں مالی سال، گزشتہ مالی سال کی نسبت گردشی قرضے میں مجموعی طور پر 380 ارب روپے کی بہتری آئی، 4فیصد اضافہ کے بعد رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں بجلی شعبے کی وصولیاں 96 فیصد پر پہنچ گئیں۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بہتری کے بعد نقصانات کی مد میں 53 ارب روپے کی کمی آئی،بجلی کی مجموعی پر قیمت میں رواں مالی سال 4.64 روپے کی کمی کی گئی جو کہ اصلاحات کے بعد ممکن ہوا۔وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اللہ رب العزت نے جب جب موقع دیا ملک کو اندھیروں سے نکالا،بجلی شعبے کی اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے جس کے ثمرات آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو کم لاگت، ماحول دوست اور تسلسل سے بجلی کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں،آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی سے بجلی کی صارفین کیلئے لاگت کو مزید کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاور ڈویژن اور متعلقہ ادارے گردشی قرضہ کم کرنے اور شعبے کی اصلاحات کیلئے لائق تحسین ہیں۔اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، وزیرمملکت علی پرویز ملک، معاون خصوصی محمد علی، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
بشکریہ: اے پی پی