وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی کے بغیر حکومت نہیں بن سکتی‘ بلاول بھٹو
ابتک کسی سیاسی جماعت سے حکومت سازی پر باضابطہ بات نہیں ہوئی،کچھ آزاد
امیدوار رابطے میں مگر پی ٹی آئی کے کسی امیدوار سے رابطہ نہیں کیا
خواہش ہے اتفاق رائے سے ایسی حکومت بنائیں جس سے سیاسی استحکام آئے، اسکے بغیر بننے والی حکومت عوامی مسائل حل نہیں کرسکے گی
الیکشن سے مایوس نہیں، پارٹی مجھے وزیراعظم کا امیدوار نامزد کرچکی، فیصلے میں تبدیلی کیلئے دوبارہ سی ای سی سے رجوع کرنا ہوگاُ‘چیئرمین پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی کے بغیر حکومت نہیں بن سکتی، خواہش ہے اتفاق رائے سے ایسی حکومت بنائیں جس سے سیاسی استحکام آئے، اس کے بغیر بننے والی حکومت عوامی مسائل حل نہیں کرسکے گی،اب تک کسی سیاسی جماعت سے حکومت سازی پر باضابطہ بات نہیں ہوئی،کچھ آزاد امیدوار رابطے میں ہیں مگر ہم نے اب تک پی ٹی آئی کے کسی آزاد امیدوار سے رابطہ نہیں کیا،الیکشن سے مایوس نہیں، پارٹی مجھے وزیراعظم کا امیدوار نامزد کرچکی، فیصلے میں تبدیلی کے لیے دوبارہ سی ای سی سے رجوع کرنا ہوگا۔
انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواہش ہے اتفاق رائے سے ایسی حکومت بنائیں جس سے سیاسی استحکام آئے، اس کے بغیر بننے والی حکومت عوامی مسائل حل نہیں کرسکے گی۔بلاول بھٹو زداری نے کہا کہ لاہور میں رات تک بڑے مارجن سے جیت رہے تھے صبح اٹھے تو دیکھا ہار چکے تھے، الیکشن سے مایوس نہیں، کچھ آزاد امیدوار رابطے میں ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت بنانے کے لئے بھی سب کو مل کر کوشش کرنا ہوگی، بلوچستان میں قیام امن کے لئے بھرپور کام کریں گے، قومی اسمبلی کے نتائج مکمل ہونے تک حکومت سازی سے متعلق کوئی جواب دینا ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک آزاد امیدوار فیصلہ نہ کرلیں یہ نہیں کہا جا سکتا حکومت کون بنائے گا، اب تک کسی سیاسی جماعت سے حکومت سازی پر باضابطہ بات نہیں ہوئی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف سے ملاقات کے امکان کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، ہم نے اب تک پی ٹی آئی کے کسی آزاد امیدوار سے رابطہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ پہلے مکمل نتائج سامنے آجائیں، سی ای سی بلا کر مل کر اتفاق رائے سے فیصلہ کریں گے، ملک کے مفاد میں ہے کہ سیاسی طور پر اتفاق پیدا کرنے کی کوشش کریں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اکیلے تو حکومت نہیں بنا سکوں گا مگر وفاق،بلوچستان اورپنجاب میں پیپلزپارٹی کے بغیرحکومت نہیں بن سکتی،میں اس پوزیشن میں نہیں کہ کسی فیصلے کا اعلان کر سکوں، آزاد امیدوار کیا فیصلے کرتے ہیں، اس پر بھی عوام کی نظر ہے۔انہوں نے کہا کہ آزاد امیدواروں میں سے کچھ ہم سے رابطے میں ہیں، بلوچستان میں حکومت بنانے کے لئے بھی ہم سب کو مل کر کوشش کرنا پڑے گی، کوشش ہوگی کہ کوئٹہ میں این آئی سی وی ڈی کا یونٹ کھلوادوں، بلوچستان میں قیام امن کیلئے بھرپور کوشش کریں گے۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمیں اپنی ایس او پیز میں اصلاحات لانا ہوگی، ہم نے ہسپتال، اسکول پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت قائم کیے، میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر یقین رکھتا ہوں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا شکر گزار ہوں، بڑی تعداد میں عوام ووٹ ڈالنے کے لئے نکلے، پیپلز پارٹی کے سپورٹرز اور ووٹرز کو مبارکباد دیتا ہوں، ابھی تک نتائج میں پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس کی چاروں صوبوں میں نمائندگی ہے، چاروں صوبوں کی زنجیر پیپلز پارٹی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی میں نہیں لے کر جانا چاہیے، حکومت سازی کے لئے ہماری ترجیح پاکستان کے عوام ہیں، ہم ایسی مخلوط حکومت بنائیں جس سے ملکی صورتحال مستحکم ہو۔