Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں وفاق اور صوبائی کا بینہ میں تبدیلیوں کا عندیہ

مولانا فضل الرحمٰن اب سڑکیں بند کرکے عوام کو کیا سبق سکھانا چاہتے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان

اسلام آ باد (نیوز پلس)وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت نجکاری عمل میں پیشرفت کا جائزہ اجلاس،وزیر اعظم نے اس موقع پر وفاقی اور صوبائی کابینہ میں تبدیلیوں کا بھی عندیہ دیا اور کہاکہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ جس کی کارکردگی ٹھیک نہیں ہوگی،اسے فارغ کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت نجکاری عمل میں پیشرفت کا جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر نجکاری، مشیر خزانہ، معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ذوالفقار بخاری، سیکرٹری نجکاری رضوان ملک اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں نجکاری عمل میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ جبکہ وزیراعظم کو نجکاری کیلئے نشاندہی کی جانے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل میں اب تک کی پیشرفت کی رپورٹ پیش کی گئی۔سیکرٹری نجکاری رضوان ملک نے نجکاری عمل پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایسی سرکاری املاک کو بھی نجکاری عمل میں شامل کیا گیا ہے جو کہ سالہا سال سے غیر استعمال شدہ یا غیر منافع بخش ہیں۔ اربوں روپے مالیت کے مختلف سرکاری اداروں کی نجکاری کا عمل آخری مراحل میں ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ، بلوکی پاور پلانٹ، ایس ایم ای بینک سمیت اہم اداروں کی نجکاری کا عمل مکمل ہونے کو ہے۔ ان اداروں کی نجکاری کے عمل میں بین الاقوامی طور پر گہری دلچسپی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ گدو پاور پلانٹ، نندی پور پاور پلانٹ، فرسٹ وویمن بینک، پاک پٹرولیم لمیٹڈ، اسٹیٹ لائف وغیرہ جیسے مختلف اداروں کی نجکاری کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی وسائل میں نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ نجکاری کا مقصد روزانہ کی بنیاد پر سرکاری خزانے کو کروڑوں اربوں روپے کے خسارے سے بچانا ہے۔ چاہتے ہیں کہ ان اداروں کے پوٹینشل کو صحیح معنوں میں بروئے کار لا کر ان سے بھرپور استفادہ حاصل کیا جا سکے۔عمران خان نے کہا کہ یہ تاثردرست نہیں کہ نجکاری کے تحت حکومت محض نقصان کے حامل اداروں سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ حکومت کی جانب سے عوامی فلاح وبہبود کے زیادہ منصوبے شروع کرنے اور صحت، تعلیم و دیگر سہولیات کی عوام تک فراہمی میں آسانی پیدا ہوگی۔وزیراعظم نے اثاثوں اور اداروں کی نجکاری کے عمل میں شامل تمام وزارتوں کے متحرک کردار اور بھرپور تعاون کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہونے کے سبب وزیرِ اعظم آفس کو نجکاری عمل کی پیشرفت سے مسلسل آگاہ رکھا جائے۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدرات پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کاکہنا تھاکہ ان کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے۔ با خبرذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے دوران آزادی مارچ سے متعلق اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے سردی اور بارش میں عوام کا وقت اور پیسا ضائع کیا جو سب نے دیکھ لیا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مولانا اب پلان بی کی بات کرکے لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے آزادی مارچ دھرنے کو مکمل سہولت دی اور خیال رکھا۔عمران خان نے استفسار کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن اب سڑکیں بند کرکے عوام کو کیا سبق سکھانا چاہتے ہیں؟انہوں نے یہ بھی کہا کہ اندازہ ہے کہ قوم نے مولانا کے بیانیے کو مسترد کردیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More