Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

وزیر اعظم عمران خان نے 1320 میگا واٹ پاور اسٹیشن کے منصوبے کا افتتاح کر دیا

ملک کا سب سے بڑا کرپشن ہے اسی وجہ سے لوگ پاکستان نہیں آ رہے۔وزیراعظم عمران خان

حب (نیوز پلس) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 1320 میگا واٹ کا یہ منصوبہ سی پیک کے تحت پہلا مشترکہ منصوبہ ہے،عالمی عدالتوں سے جرمانوں کی وجہ بھی بدعنوانی ہے،ریکوڈک کمپنی سے مذاکرات جاری ہیں۔ملک کا سب سے بڑا کرپشن ہے اسی وجہ سے لوگ پاکستان نہیں آ رہے۔
بلوچستان کے علاقے حب میں 1320 میگاواٹ چائنا حب پاور پلانٹ کے افتتاح کے بعد اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ آج بہت خوش ہوں، یہ پاکستان چین اقتصادی راہداری کا پہلا جوائنٹ پراجیکٹ ہے۔ سی پیک سے ہمیں بہت فائدہ ہوگا۔ ہم نے اس کیلئے اتھارٹی بنا دی ہے۔ اس منصوبے میں جہاں رکاوٹیں ہوں گی، انہیں دور کیا جائے گا۔ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ سی پیک سے مقامی افراد کو بھی جدید تربیت ملے گی۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں سی پیک میں ترقی کا موقع دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج ہمارے مقروض ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ماضی میں گورننس سسٹم بہتر نہیں تھا۔ ہم نے پاکستان کے مستقبل کو صاف اور شفاف گورننس دینی ہے۔ مستقبل محفوظ بنانے کے لیے صاف شفاف گورننس ناگزیر ہے۔ گزشتہ دور میں کرپشن کیسز کی وجہ سے باہر سے سرمایہ کاری نہیں آئی۔ ماضی میں چھوٹے سے ٹولے نے اپنی تجوریاں بھرنے کے لیے ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ ہماری حکومت دیانتدار ہے، اس لیے بیرونی سرمایہ کار پاکستان آنے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی میں جو جرمانہ ہوا، اس کے پیچھے بھی کرپشن تھی۔ تھوڑے سے لوگوں نے پیسوں کی خاطر رشوت لینے کے لیے پاکستان کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا۔ ریکوڈک کیس میں پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا جرمانہ ہوا۔ میں نے جب اس کمپنی کے چیئرمین سے بات کی توا نہوں نے بتایا دنیا میں سونے کے سب سے زیادہ ذخائر پاکستان میں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ ریکوڈک کمپنی سے بات چیت چل رہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ وہی کمپنی دوبارہ واپس آئے اور ہماری پوری کوشش یہی ہے


بعد ازاں وزیراعظم عمران خان سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ملاقات کی۔خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم عمران خان کے روبرو اپنے بنیادی مطالبات رکھتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ انہی بنیادی حقوق کی بنیاد پر وہ حکومت میں شامل ہوئے تھے۔عمران خان سے ملاقات کے بعد ایم کیو ایم کنوینر نے میڈیا کوبتایا کہ وزیراعظم سے اسیر کیے گئے بے گناہ ساتھیوں کی رہائی اور لاپتہ ساتھیوں کی بازیابی پر بات کی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے سیل کیے گئے 200 دفاتر پر بھی بات کی اور انہیں یاد لایا کہ انہی بنیادی حقوق کی بنیاد پر وہ حکومت میں شامل ہوئے تھے۔وفاقی وزیرخالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو ختم کرنے کی خواہش بہت پرانی ہے، اس حکومت نے ابھی خواہشات پر ٹیکس نہیں لگایا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ گیارہ سال کے تجربات سے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سندھ حکومت سے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More