وزیراعظم کا پاکستان میں فلسطینی طلباء کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کا عزم
مزید فلسطینی طلباء کو سرکاری اخراجات پر مفت تعلیم دی جائے گی، عالمی برادری غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگ بندی کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے، پاکستان کے عوام مشکل کی گھڑی میں فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، شہبازشریف
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان میں فلسطینی طلباء کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید فلسطینی طلباء کو سرکاری اخراجات پر مفت تعلیم دی جائے گی، عالمی برادری غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگ بندی کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے، پاکستان کے عوام مشکل کی گھڑی میں فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاکستانی میڈیکل یونیورسٹیوں اور کالجوں میں زیر تعلیم فلسطینی طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ کے ذہین طلباء سے خطاب کرنا اعزاز کی بات ہے، پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے، کھلے دل سے ان کو خوش آمدید کہتے ہیں، ان کے مصائب سے پاکستان سمیت پوری دنیا آگاہ ہے اور اس میں روز بروز شدت آ رہی ہے، مقبوضہ اسرائیلی فوج کی جانب سے بہیمانہ مظالم جاری ہیں جس میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، ہزاروں بچوں کو ان کی ماؤں کی گود میں شہید کیا گیا ہے، کئی شہر تباہ کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری ابھی تک صرف قراردادیں، تقریریں اور وعدے کر رہی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، عالمی عدالت انصاف سمیت کسی بین الاقوامی فورم نے جنگ بندی کیلئے کچھ نہیں کیا، دنیا کی تاریخ میں اس سے پہلے اتنی تباہی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہمارے بہن بھائی ہیں، ہمارے گھر، اساتذہ سب کچھ آپ کیلئے ہیں، ہم پاکستان میں آپ کیلئے وہ سب کچھ کریں گے جس کی آپ کو ضرورت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین اور اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے بارے میں مختلف ممالک کے صدور اور وزراء اعظم نے تقاریر کیں تاہم اس کے بعد بھی غزہ میں خون بہایا جا رہا ہے، سکولوں اور ہسپتالوں کو بمباری کرکے نشانہ بنایا جا رہا ہے، میں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران مشرقی تیمور، سوڈان کے معاملہ کے حل اور تنازعہ فلسطین کے حوالہ سے عالمی برادری کے سامنے موازنہ پیش کیا، جب طاقتور ممالک چاہتے ہیں تو مسئلہ حل ہو جاتا ہے، جب وہ نہیں چاہتے تو مسئلہ کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی امیدیں پوری دنیا کیلئے متاثر کن ہیں، ہر خاندان سے لوگ شہید ہوئے ہیں، انتہائی افسوسناک صورتحال ہے، غزہ اور فلسطین کے لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے، غزہ آؤٹ ریچ پروگرام فار ایجوکیشن کیلئے مخیر حضرات نے تعاون فراہم کیا۔
انہوں نے کہا کہ 145 فلسطینی طالب علم پاکستان پہنچ چکے ہیں، مزید طالب علموں کی مختلف شہروں میں تعلیم کی فراہمی کیلئے ہم ان کی میزبانی کریں گے، یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مزید فلسطینی طالب علموں کو سرکاری خرچ پر مفت طبی تعلیم فراہم کی جائے گی، وزارت خارجہ ارو وزارت صحت کو اس حوالہ سے فوری مربوط کوآرڈینیشن کے ذریعے اقدامات کرنے چاہئیں، اس میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے اپنے پیارے کھوئے ہیں، پاکستانی آپ کے بہن بھائی ہیں جو آپ کے اپنے خاندان کی طرح آپ کی دیکھ بھال کریں گے۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر فلسطینی طالب علموں کو ملک کے نجی اور سرکاری کالجوں اور یونیورسٹیوں میں میڈیکل کی تعلیم دی جا رہی ہے، اس نیک مقصد کیلئے تعاون فراہم کرنے کیلئے الخدمت فاؤنڈیشن سمیت میڈیکل کالجوں کا شکرگزار ہوں، ان طالب علموں کو اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور کے بہترین میڈیکل کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم دی جا رہی ہے تاکہ وہ غزہ کی صورتحال کے تناظر میں نامکمل رہ جانے والی اپنی تعلیم مکمل کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ان طالب علموں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے، مشکل وقت میں فلسطینی طلباء کو تعاون کی اشد ضرورت ہے، اب تک 145 طالب علم پاکستان پہنچ چکے ہیں۔ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سرکاری و نجی کالجز کو فلسطینی طلباء کو طبی تعلیم کی سہولت دینے کیلئے خط لکھا، 60 میڈیکل کالجوں نے فلسطینی طلباء کو مفت تعلیم دینے کی پیشکش کی ہے، 24 طلباء لاہور اور 121 راولپنڈی اور اسلام آباد کے کالجوں میں زیر تعلیم ہیں، فلسطینی طلباء کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں، فلسطینی طلباء کے حوصلے کو داد دیتے ہیں۔
فلسطینی طالبات ڈاکٹر لامہ اور ڈاکٹر مسرت نے پاکستان میں زیر تعلیم میڈیکل طلباء و طالبات کی نمائندگی کی اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ سے تعلق رکھتے ہیں، اپنوں کو اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہوتے دیکھنا آسان نہیں، الخدمت فاؤنڈیشن سمیت دیگر اداروں کے پاکستان میں اپنی تعلیم میں تعاون پر شکرگزار ہیں، پاکستان کے بہترین طبی تعلیمی اداروں میں تعلیم کی سہولت کی فراہمی پر شکرگزار ہیں، امید ہے کہ میڈیکل کی تعلیم کے خواہشمند مزید فلسطینی طالب علموں کو بھی یہاں تعلیم کے حصول کا موقع ملے گا، فلسطینیوں کی حمایت اور مدد پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔