وزیراعظم ایرانی صدر کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے تہران جائیں گے
تہران میں قومی سطح پر نماز جنازہ ایران کے سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای پڑھائیں گے، نماز جنازہ صبح 10 بجے ادا کی جائے گی
منگل کوایرانی شہر قم میں بھی ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کی گئی
ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کی مشہد میں عوامی نماز جنازہ جمعرات کو ادا کی جائے گی
اسلام آباد،تہران: وزیراعظم شہباز شریف ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے بدھ کو تہران روانہ ہوں گے۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف آج( بدھ کو) ایران روانہ ہوں گے جہاں وہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی صدر ابراہم رئیسی اور دیگر کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق تہران میں قومی سطح پر نماز جنازہ ایران کے سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای پڑھائیں گے، تہران میں نماز جنازہ صبح 10 بجے ادا کی جائے گی۔جہاں دنیا بھر سے مسلم ممالک کے قائدین نماز جنازہ میں شرکت کریں گے،وزیراعظم پاکستان شہبازشریف بھی جنازے میں شرکت کریں گے ،منگل کوایرانی شہر قم میں بھی ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کی مشہد میں عوامی نماز جنازہ جمعرات کو ادا کی جائے گی، جمعرات کو مشہد میں نماز جنازہ صبح 10 بجے ادا کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق مشہد میں جاں بحق ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ و تدفین امام علی رضا کے روضے کے احاطے میں ہوگی۔
دوسری جانب وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت پر تعزیتی قرارداد منظور کی گئی جب کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی گزشتہ روز ہیلی کاپٹر حادثے میں موت پر پاکستان میں منگل کو یوم سوگ منایا گیا، سرکاری عمارات پر قومی پرچم سر نگوں رہا۔
اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم نے ابراہیم رئیسی اور دیگر رفقا کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاکستان کی حکومت اور قوم مشکل وقت میں ایران کے ساتھ کھڑی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ابراہیم ریئسی جید عالم اورصاحب بصیرت رہنما تھے، پاکستان نے مخلص اور بھائیوں جیسا دوست کھو دیا۔قرار داد میں کہا گیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم ریئسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ان کے دیگر رفقا کی المناک حادثے میں شہادت کی خبر سے شدید صدمہ ہوا ہے، ہم دکھ اور غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، ہماری تمام تر ہمدردیاں شہدا کے اہلِ خانہ اور ایرانی عوام کے ساتھ ہیں۔
اس میں کہا گیا کہ پوری پاکستانی قوم مشکل کی اس گھڑی میں برادر ملک میں ایران کے ساتھ کھڑی ہے،
اس حوالے سے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم ریئسی ایک جید عالم اور صاحب بصیرت رہنما تھے، پاکستان نے ڈاکٹر ابراہیم ریئسی جیسا مخلص اور بھائیوں جیسا دوست کھو دیا۔
وزیراعظم نے ڈاکٹر سید ابراہیم ریئسی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کی اپنی قوم کے ساتھ ساتھ پاکستان ایران تعلقات اور علاقائی تعاون کے فروغ کے لئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ڈاکٹر ابراہیم ریئسی کا دورہ پاکستان ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل تھا، ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی عوام کے ساتھ گزرے لمحات ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔
کابینہ کی طرف سے منظور کردہ قرار داد میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ مرحوم صدر ڈاکٹر سید ابراہیم ریئسی کے پاک-ایران تعلقات کی مضبوطی اور فروغ کے وژن کو جاری رکھا جائے گا، کابینہ نے دعا کی کہ اللہ تعالی ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم ریئسی، ایرانی وزیر خارجہ اور ان کے رفقا کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نے ایران کے سفارت خانے پہنچ کر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان کے جاں بحق ہونے پر تعزیت کا اظہار کیا تھا۔یاد رہے کہ 2 روز قبل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان دیگر ساتھیوں کے ساتھ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔۔