اسلام آ باد (نیوز پلس)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) کاکام کرپشن کو پکڑنا ہے اداروں کو ٹھیک کرنا نہیں ہے۔شہزاد اکبر نے نیب کے قوانین میں ترمیم کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ مذکوہ ترمیم کی بدولت ٹیکس کے تمام معاملات نیب نہیں بلکہ ایف آئی اے دیکھے گا۔مواصلات کے وفاقی وزیر مراد سعید کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ طریقہ کار کا نقص نیب کا دائرہ کار نہیں بنتا اس میں محکمانہ کارروائی بنتی ہے جبکہ نیب کا کام کرپشن کی روک تھام ہے اداروں کی اصلاح کرنا نہیں۔ شہزاد اکبر نے واضح کیا کہ مذکورہ ترمیم کے تحت جس شخص کا پبلک آفس ہولڈر سے کوئی واسطہ نہیں ہوگا تو اس پر نیب قوانین کا اطلاق نہیں ہوگا طریقہ کار کے نقص کو بس اتنا ہی لیا جائے گا، لیکن اس کے ساتھ کرپشن ہے تو وہ نیب کی دسترس میں ہے جبکہ لیوی، امپورٹ اور ٹیکس کیس کو نیب نہیں دیکھے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی اور صوبائی کوئی بھی ٹیکس کیس ہو نیب کے دائرہ کار سے باہر ہوگا لیکن ٹیکس کیس ایف بی آر دیکھے گا اور مجرم پر فوجداری کی سزا ہوگی۔ ان کا کہنا تھاکہ جہاں کرپشن ہوگی وہاں نیب ڈیل کرے گا، جہاں صرف کام کے طریقہ کار کا نقص آئے گا اسے متعلقہ ادارہ خود ڈیل کرے گا، صرف تجویز یا ایڈوائس پر کوئی ایکشن نہیں ہوگا جب تک اس میں کوئی فائدہ ثابت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت اور ریمانڈ کا قانون تبدیل نہیں ہوا نیوز کانفرنس کے دوران شہزاد اکبر نے بتایا کہ وہ چھٹیوں پرتھے لیکن نیب کے قوانین میں ترمیم سے متعلق کنفیوژن کو دور کرنے آئے ہیں۔ انہوں نے نیب ترمیمی آرڈنینس کو پارلیمنٹ میں لے جانے اور اپوزیشن کی بہتری کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے تصدیق کی کہ آرڈیننس کو پارلیمان کے پاس ہی جانا ہے اور گزشتہ 10 برس میں نیب قوانین میں تبدیلی کی خواہشات بدنیتی پر مبنی تھیں جن پر عمل پیرا نہ ہوا انہوں نے کہاکہ ٹیکس کے معاملات نیب نہیں دیکھے گا، یہ معاملات ایف بی آر دیکھے گا،ٹیکس کا معاملہ کیا کوئی کرپشن کا ایشو ہے، ایسابھی نہیں کہ یہ قانون پاس ہونے کے بعد کسی کو ٹیکس چوری کی چھوٹ دی جارہی ہے، وہ معاملہ متعلقہ ادارہ دیکھے گا۔معاون خصوصی شہزاد اکبر نے یہ بھی کہاکہ کہا جارہا ہے کہ بیوروکریسی کو رعایت دی گئی ہے،اس میں سیاستدان اور بیوروکریسی دونوں شامل ہیں،یہ بھی غلط فہمی ہے کہ نیب کسی مخصوص اکاوٗنٹ سے اوپر یا نیچے نہیں جاسکتا۔
اس موقع پرمواصلات وفاقی وزیر مراد سعید نے دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ پا کستان سیاحت کے حوالے سے نمبرون ملک بن گیا ہے۔مراد سعید کا کہنا تھا کہ ایک پروجیکٹ میں ملک کو 50 ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا،عمران خان نے ملکی معیشت کو ایک سال میں آئی سی یو سے نکالا ہے، ملک میں احتساب کا شعور عمران خان نے دیا،کرپشن کے خاتمے کے لیے حکومتی اقدامات سامنے ہیں، ہم نئی بات نہیں کریں گے،2023ء تک یادلاتے رہیں گے کہ آپ کس قسم کا پاکستان چھوڑ کرگئے تھے۔احسن اقبال کے حوالے بات کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ احسن اقبال کے بھائی کو تمام قواعد نظر انداز کرکے ٹاسک فورس کا چیئرمین بنایا گیا،پھر 9 ٹھیکے دے کر انہیں نوازا گیا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.