اسلام آباد(نیوز پلس)وزارت اطلاعات و نشریات نے قومی نعرہ ‘بھارت کو نہ کہو’ جاری کرتے ہوئے نئی دہلی سے تمام ثقافتی تعلقات پر پابندی کا فیصلہ کرلیا ہے۔اس پابندی کی زد میں دونوں ممالک کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے درمیان تمام قسم کے مشترکہ وینچرز بھی آئیں گے۔وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘ہر قسم کے بھارتی مواد کو نشر کرنے سے روک دیا گیا ہے اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس حوالے سے نگرانی بڑھائے اور ساتھ ہی بھارتی ڈی ٹی ایچ آلات کی فروخت کے خلاف بھی کارروائی کرے۔’اپنی میزبانی میں منعقدہ تقریب میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کے حالیہ اقدام نے ثابت کیا ہے کہ قائد اعظم درست تھے۔’ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ دو نظریات کا ٹکراؤ ہے، ایک جانب ہمارا روشن خیال، اعتدال پسند اور ترقی پسند نظریہ ہے تو دوسری جانب بھارت کی انتہا پسند حکومت نے اپنا مسلمان مخالف، دہشت گردی پر مبنی اور متشدد نظریہ ظاہر کیا ہے۔’فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘ثقافتی تعلقات کے دھوکے سے پاکستانی نوجوانوں کے ذہن آلودہ ہو رہے ہیں اور یہ ضروری ہے کہ بھارتی مواد کو روکا جائے جس سے بالواسطہ طور پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔’انہوں نے بتایا کہ قومی سلامتی کونسل نے گروپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان تمام اطراف سے ‘ہندوتوا’ کے نظریے کا مقابلہ کرے گا۔یہ گروپ تمام متعلقہ وزارتوں کا مجموعہ ہوگا جس کے ذریعے مختلف فورمز پر بھارتی اقدامات کا مقابلہ کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بیرونی روابط معلومات کی نوعیت کے مطابق وزارت اطلاعات، دفتر خارجہ اور آئی ایس پی آر کے ذریعے کیے جائیں گے۔