ملک میں قوانین موجود ہیں ان پرعملدرآمد کی ضرورت ہے وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ
تنازعات کے حل کے متبادل نظام سے فوری انصاف کی فراہمی میں آسانی پیدا ہو گی ۔ اعظم نذیر تارڑ
’’پاکستان میں تنازعات کے حل کا متبادل نظام اور اصلاحات کی ضرورت ‘‘کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 90ء کی دہائی میں بہت سارے مقدمات عدالتوں میں نہیں لائے جاتے تھے بلکہ مصالحت اور ثالثی کے ذریعے حل کئے جاتے تھے
اسلام آباد (نیوزپلس) وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملک میں قوانین موجود ہیں ان پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، پنچائیت اور مصالحتی کمیٹیوں کے نظام سے تیزی سے انصاف کی فراہمی میں آسانی پیدا ہو گی، تنازعات کے حل کے متبادل نظام سے فوری انصاف کی فراہمی میں آسانی پیدا ہو گی، ہمیں اس حوالہ سے اپنا نکتہ نظر اور سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
’’پاکستان میں تنازعات کے حل کا متبادل نظام اور اصلاحات کی ضرورت ‘‘کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 90ء کی دہائی میں بہت سارے مقدمات عدالتوں میں نہیں لائے جاتے تھے بلکہ مصالحت اور ثالثی کے ذریعے حل کئے جاتے تھے،
مصالحت کے ذریعے تنازعات کا تصفیہ ہمارے کلچر کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہترین قانون سازی کی ہے اور قواعد و ضوابط بنائے ہیں لیکن ہم اس پر عملدرآمد میں کمزور ہیں، ہمیں موجودہ قوانین اور قواعد و ضوابط پر عملدرآمد یقینی بنانا چاہئے، یہ بہترین وقت ہے کہ ہمیں عدالتی نظام کے سٹیٹس کو سے نکل کر تبدیلی کی جانب جانا چاہئے اور ہم اس کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 20، 30 سال تک مقدمہ بازی سے متعلق سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، پنچائیت اور مصالحتی کمیٹیوں کے نظام سے تیزی سے انصاف کی فراہمی میں آسانی پیدا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی قانون سازی سے معاملات حل نہیں ہوتے بلکہ اس حوالہ سے ہمیں سوچ اور فکر میں تبدیلی لانا ہو گی،
اگر ہم اس نظام کو اختیار کریں گے تو ہمیں راستہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور وزارت قانون و انصاف اس حوالہ سے قانون سازی سمیت ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔