اسلام آباد(نیوز پلس)قومی اسمبلی کا اجلاس تین منٹس کے مختصر ترین دورانیہ کے ساتھ بغیر کسی کارروائی کے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی اس وقت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا جب پینل آف چیئر فخر امام چھٹیوں کی درخواستیں پڑھ رہے تھے کہ بی این پی کی رکن اسمبلی شہناز بلوچ نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کا صدارتی فرمان فخر امام نے پڑھ کر سنادیا۔کورم کی نشاندہی ہوتے ہی راجا پرویز اشرف سمیت اپوزیشن ارکان پہلے ہی ایوان سے رخصت ہوگئے اور حکومت کو اجلاس ملتوی کرنے میں آسانی ہوگئی۔ادھرپارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے بچنے کے لئے اجلاس کو منصوبہ بندی کے تحت غیر معینہ مدت تک ملتوی کیا گیا کیونکہ کورم کی نشاندہی ہوتے ہی کورم مکمل کرنے کے لیے ماضی قریب کی طرح اجلاس نہ عارضی معطل کیا گیا نہ ہی اگلے روز تک کارروائی معطل کی گئی۔صدارتی فرمان پڑھ کر اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ اسپیکر چیمبر اجلاس وقت سے پہلے ملتوی کرنے کا ذہن بناچکا تھا، الیکشن کمیشن کی جانب سے قاسم سوری کو ڈی سیٹ کرنے کے بارے میں ایوان کو آگاہ کرنا لازمی ہے، کیونکہ ڈی سیٹ ہونے کیساتھ ہی ڈپٹی سپیکر کا انتخاب لازمی تھا۔پارلیمانی ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے اعلان سے بچنے کیلئے حکومت اور اپوزیشن ایک ہوگئیں حالانکہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے چار اکتوبر تک اجلاس چلانے پر اتفاق کیا تھا لیکن نئی صورتحال پیدا ہونے کے بعد دو دن پہلے ہی اجلاس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔پارلیمانی ذرائع کے مطابق اپوزیشن بھی فوری طور پر اس پوزیشن میں نہیں کہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں حصہ لے اور حکومت بھی ایک طرف سپریم کورٹ سے حکم امتناعی ملنے کی امید پر ہے کہ اگر ریلیف مل گیا تو ڈپٹی اسپیکر کی نشست بچ جائے گی بصورت دیگر اسے نئے ڈپٹی اسپیکر کے لیے اس مشکل صورتحال میں لابنگ کرنا ہوگی جب خود حکومتی ارکان اب پی ٹی آئی حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے نظر آرہے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء خواجہ آ صف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن سے نا اہل شخص کے لئے اجلاس ملتوی کیا گیا ہے اب حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں