فارمیشن کمانڈرز کانفرنس: اسلام آباد میں پاک فوج کی قانونی تعیناتی کے خلاف کئے جانیوالے بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے پر اظہار تشویش
ضروری ہے حکومت بے لگام،غیر اخلاقی آزادی اظہارِ رائے کی آڑ میں زہر اْگلنے، جھوٹ اور معاشرتی تقسیم کا بیج بونے کے خاتمے کیلئے سخت قوانین وضوابط بنائے اور ان پر عمل درآمد کرائے، سیاسی ومالی فوائد کی خاطر جعلی خبریں پھیلانے والوں کی نشاندہی کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا وقت کی اہم ضرورت ہے، شرکاء کانفرنس
بیرونی عناصر کی مدد سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کی ایسی مذموم کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہونگی،پاک فوج تمام اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے ملک کی حفاظت کرتی رہیگی، آئی ایس پی آر
بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت
کشمیری عوام کیلئے پاکستان کی غیر متزلزل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رہے گی، فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ میں جاری مظالم قابل مذمت ہیں،شرکاء کی غزہ میں جاری فوجی جارحیت کے خاتمے کیلئے بین الاقوامی قانونی اقدامات کی بھی حمایت
فورم کا دہشتگردوں بالخصوص فتنتہ الخوارج کی جانب سے پاکستان کے خلاف افغانستان کی سرزمین کے بے دریغ استعمال پر بھی تشویش کا اظہار
راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت فارمیشن کمانڈرز کانفرنس نے وفاقی دارالحکومت کی اہم سرکاری عمارتوں کومحفوظ بنانے اور قابل احترام غیر ملکی وفود کو دورہ پاکستان کے دوران محفوظ ماحول فراہم کرنے کی غرض سے پاک فوج کی قانونی تعیناتی کے خلاف کیے جانے والے بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضروری ہے کہ حکومت بے لگام غیر اخلاقی آزادی اظہارِ رائے کی آڑ میں زہر اْگلنے، جھوٹ اور معاشرتی تقسیم کا بیج بونے کے خاتمے کیلئے سخت قوانین وضوابط بنائے اور ان پر عمل درآمد کرائے، سیاسی ومالی فوائد کی خاطر جعلی خبریں پھیلانے والوں کی نشاندہی کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا وقت کی اہم ضرورت ہے،
بیرونی عناصر کی مدد سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کی ایسی مذموم کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہونگی،پاک فوج تمام اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے ملک کی حفاظت کرتی رہیگی جبکہ کانفرنس کے شرکاء نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیری عوام کیلئے پاکستان کی غیر متزلزل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رہے گی، فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ میں جاری مظالم قابل مذمت ہیں،غزہ میں جاری فوجی جارحیت کے خاتمے کیلئے بین الاقوامی قانونی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔
جمعرات کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز(ملٹری) کی زیر صدارت دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں کور کمانڈرز، پرنسپل سٹاف آفیسرز اور پاک فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔
کانفرنس کے آغاز میں شہداء کے ایصال و ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق فورم نے پاکستان کے امن و استحکام کیلئے شہدائے افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پاکستانی شہریوں اور اسلام آباد میں حالیہ پر تشدد مظاہروں میں جام شہادت نوش کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔
اعلامیہ کے مطابق فورم نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کشمیری عوام کیلئے پاکستان کی غیر متزلزل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کا اعادہ کیا۔
کانفرنس کے شرکاء نے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ میں جاری مظالم کی پْر زور مذمت کرتے ہوئے غزہ میں جاری فوجی جارحیت کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی قانونی اقدامات کی بھی حمایت کی۔کانفرنس کے شرکاء کو بیرونی اور اندرونی خطرات کے تناظر میں موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
شرکاء نے روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ بھی لیا۔ اعلامیہ کے مطابق فورم نے انسداد دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز کا جامع تجزیہ کیا۔
فورم نے بلوچستان میں دہشت گردوں باالخصوص بی ایل اے مجید بریگیڈ کے خلاف آپریشن پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کی ایماء پر کام کرنے والے دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کو بے اثر کرنے کا عزم کیا۔
فورم نے پاک فوج کی دارالحکومت کی اہم سرکاری عمارتوں کومحفوظ بنانے اور قابل احترام غیر ملکی وفود کو دورہ پاکستان کے دوران محفوظ ماحول فراہم کرنے کی غرض سے پاک فوج کی قانونی تعیناتی کے خلاف کیے جانے والے بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے پر تشویش کا اظہار کیا۔
شرکاء کافرنس نے کہاکہ یہ مربوط اور پہلے سے تیار کردہ پروپیگنڈہ*بعض سیاسی عناصر کے مذموم عزائم کے تسلسل کی عکاسی کرتا ہے جسکا مقصد پاکستان کی عوام، مسلح افواج اور اداروں کے درمیان دراڑ پیدا کرنا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق شرکاء نے کہاکہ بیرونی عناصر کی مدد سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کی ایسی مذموم کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہونگی۔
فوم نے کہاکہ یہ ضروری ہے کہ حکومت بے لگام غیر اخلاقی آزادی اظہارِ رائے کی آڑ میں زہر اْگلنے، جھوٹ اور معاشرتی تقسیم کا بیج بونے کے خاتمے کے لئے سخت قوانین وضوابط بنائے اور ان پر عمل درآمد کرائے۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ سیاسی ومالی فوائد کی خاطر جعلی خبریں پھیلانے والوں کی نشاندہی کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اعلامیہ کے مطابق فورم نے کہاکہ پاک فوج ملک و قوم کی خدمت بغیر کسی تعصب اور سیاسی وابستگی کے کرتی ہے، پاک فوج تمام اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے ملک کی حفاظت کرتی رہیگی۔
کانفرنس کے شرکاء نے کہاکہ ذاتی مفادات کے حصول کے لئے معصوم شہریوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے اور تشدد کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا۔فورم نے دہشتگردوں بالخصوص فتنتہ الخوارج کی جانب سے پاکستان کے خلاف افغانستان کی سرزمین کے بے دریغ استعمال پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
شرکاء نے کہاکہ باہمی ترقی اور فائدے کے حصول پر توجہ مرکوزکرنا دونوں پڑوسی اسلامی ممالک کے بہترین مفاد میں ہے۔فور م نے کہاکہ افغان عبوری حکومت کواپنی سر زمین کو دہشتگردی کے لئے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے واضح اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
فورم نے اعادہ کیا کہ دہشتگردی کے خلاف بہادری سے ڈٹے رہنے والے خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے غیور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی طرف سے شروع کی جانے والی تمام سماجی و اقتصادی ترقیاتی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔
فورم نے اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور دہشت گردی اور جرائم کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے میں حکومتی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا۔کانفرنس کے اختتام پر آرمی چیف نے پاکستان کی سلامتی و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے درپیش کسی بھی قسم کی مشکلات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل تیاریوں اور پاک فوج کے غیر متزلزل عزم کی اہمیت پر زور دیا۔