غزہ: نمازِ فجر کے دوران اسکول پر اسرائیلی میزائل حملہ، 100 سے زائد فلسطینی شہید
مشرقی غزہ کے علاقے الدراج میں اسکول پر اسرائیلی حملے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے فجر کی نماز کے دوران اسکول پر حملہ کیا جہاں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لی ہوئی تھی، حملے میں درجنوں فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔
عرب میڈیا کے مطابق الدرج میں اسکول پر 3 میزائل داغے گئے جن میں سے ہر ایک کا وزن 2 ہزار پاؤنڈ تھا۔
ادھر اس حملے پر مصر نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کا قتل ثبوت ہے کہ اسرائیل جنگ بندی نہیں چاہتا جبکہ اردن نے کہا ہے کہ غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے التابعین اسکول پر 3 میزائل گرائے، اسرائیلی حملے کے وقت تقریباً 250 بے گھر فلسطینی فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔
غزہ حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کے شمالی غزہ کے التابعین اسکول کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی غزہ کے علاقے الدراج میں یہ اسکول حماس کا مرکز تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 39،699 فلسطینی شہید اور 91،722 زخمی ہوچکے ہیں۔ ان شہداء و زخمیوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔
دوسری جانب قطر، مصر اور امریکا، اسرائیل اور حماس پر 15 اگست سے جنگ بندی مذاکرات شروع کرنے پر دباؤ ڈال رہے ہیں جبکہ گزشتہ روز اسی طرح کا بیان یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے بھی دیا تھا۔
یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کےمعاہدے کے لیے بین الاقوامی دباؤ میں اضافے کے ذریعے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔