عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پرتحریک انصاف کا وائٹ پیپر جاری
پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہرنے اپوزیشن لیڈرزعمرایوب، شبلی فراز کے ہمراہ جاری کیا
انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر300 صفحات پر مبنی وائٹ پیپر میں تفصیلات
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا۔
جمعرات کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹرگوہر نے قومی اسمبلی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز عمرایوب، شبلی فراز ،سابق ڈی جی نیب بریگیڈئیر مصدق عباسی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ جنرل انتخابات میں دھاندلی پر مبنی وائٹ پیپر سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہمیں کوئی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی گئی اور آج ہم تین سو صفحات پر مشتمل جنرل انتخابات میں دھاندلی پر مبنی وائٹ پیپر آپ کے سامنے جاری کررہے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہر نے کہا کہ 8فروری کو جو الیکشنز ہوئے پوری قوم نے دیکھا کہ کس طرح فارم 45 والوں کی جیت کو شکست میں بدل دیا گیا، الیکشن کے دوران سروس بند کر دی گئی۔نتائج میں ردوبدل فارم 47 کے تحت کرکے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ صرف یہی نہیں بلکہ ایک پلان کے تحت ہم سے ہمارا بلے کا نشان چھینا گیا ہماری انٹرا پارٹی الیکشنز کلعدم قرار دیے گئے اورہمارے امیدواران کے کاغذات نامزدگی چھینے گئے انکو مختلف نشانات الاٹ کیے گئے مگر پاکستانی عوام نے بھرپور طریقے سے نہ صرف الیکشن میں حصہ لیا بلکہ عمران خان کے منتخب نمائندوں کو جو نشانات الاٹ کیے گئے اس پر مہر لگائی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری مخصوص نشستوں کا کیس سپریم کورٹ میں التوا کا شکار ہے ہم نے متعدد پٹیشنز فائل کی مگر کوئی پیشرفت ابھی تک نہ ہوسکی الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا قیام ہی انصاف پر تھا ،عمران خان گرفتاری سے قبل بھی سینکڑوں دفعہ خود عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں ،آج جس طرح انکے خلاف 14/14 گھنٹے جیل ٹرائلز ہورہے ہیں آدھے گھنٹے کے اندر 30 صفحات پر مشتمل ججمنٹس دے دی جاتی ہے وکلا کو صفائی کا موقع بھی نہیں دیا جاتا تو عدلیہ کا بھی کام ہے کہ وہ انصاف کے حصول کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پورے پاکستان سے 158 پٹیشن فائل کر چکے ہیں، یہ تین سو صفحات پر مشتمل جنرل انتخابات میں دھاندلی پر مبنی وائٹ پیپر آپ کے سامنے جاری کرنے کا مقصد اس وائٹ پیپر کے ذریعے یہ مطالبہ کرنا ہے کہ جلد سے جلد ہماری پٹیشن کو سنا جائے،ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں جوڈیشل کمیشن بنے اور الیکشن کی انکوائری کرے کہ کیسے پی ٹی آئی کو ہرایا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات ہوں تاکہ آئندہ کوئی بھی دھاندلی نہ کرسکے انہوں نے مزید کہا کہ ہم الیکٹورل ریفارمز کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہماری چھینی گئی سیٹوں کی دستاویز ہمارے پاس موجود ہے۔ 8 فروری کو تحریک انصاف کو 180 نشستیں مل چکی تھیں،الیکشن کمیشن کو صاف شفاف انتخابات کروانے کے لیے اربوں روپے دئیے گئے جس میں وہ ناکام رہا لہذا، الیکشن کمیشن اور ان کے ممبران کو مستعفی ہونا چاہیے کیونکہ انہوں نے پاکستان کی عوام کی امانت میں خیانت کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں تشدد میں ملوث پولیس اہلکاروں کے بارے میں پولیس نے برملا کہا یہ پولیس کی وردی میں انٹیلیجنس کے لوگ ہیں، عمر ایوب نے مطالبہ کیا کہ جن ایجنسیوں کے لوگ الیکشن مداخلت میں ملوث تھے جس طرح ججز نے لکھا ایجنسیز کے لوگ انکے اہل خانہ پر تشدد میں ملوث ہیں، ان ایجنسیوں کے سربراہان کو قوم سے معافی اور ان آپریٹرز کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے۔
اس موقع سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) پیپلزپارٹی، ایم کیوایم کو شفاف الیکشن سوٹ نہیں کرتا،انکا کہنا تھا کہ پہلے آئین کی دھجیاں اڑائی گئیں، ہم نے کے پی اور پنجاب سے استعفے دیے،
انہوں نے کہا کہ ہمارے استعفوں کے بعد 90 دنوں میں الیکشن نہیں کروائے گئے، 16 ماہ میں ملک کی معاشی لحاظ سے شدید تباہی ہوئی۔شبلی فراز نے واضح کرتیہوئے کہا پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں کے بعد دو قوانین جن کو تبدیل کیا گیا ایک اے وی ایم مشین اور دوسرا اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار پی ٹی آئی نے جب دو صوبوں کی قانون کے مطابق اسمبلیوں کو توڑا نوے روز میں انتخابات نہ کروا کر آئین توڑا گیا ہمارے امیدواروں سے کاغذات چھینے، ہمارا انتخابی نشان چھینا ،
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعت کے ساتھ اس سے بڑا کسی ظلم کوئی نہیں ہو سکتا اس کے باوجود سلام ہے پاکستان کی عوام کو جو عمران خان کی سپورٹ میں نکلے اور پی ٹی آئی کو تین کروڑ ووٹ دئیے اس کے بعد جو ہوا وہ قوم کے سامنے ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کے ساتھ ظلم ہوا،انہوں نے عوام کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سلام ہیپاکستان کی جمہوری سوچ رکھنے والی عوام کو جنہوں نے تمام تر مشکلات اور مبہم انتخابی نشانات کے باوجود شکست دی۔
شبلی فراز نے مطالبہ کیا کہ بد ترین دھاندلی کے نتیجے میں بننے والی مصنوعی حکومت کی بجائے حقیقی نمائندوں کو پارلیمنٹ میں بٹھایا جائے انہوں نے مزید کہا کہ عوام نے بانی پی ٹی آئی کے نام پر تین کروڑ سے زائد ووٹ دیئے، عوام نے الیکشن میں اپنا حق ادا کردیا۔
اس مو قع پرسابق ڈی جی نیب بریگیڈئیر مصدق عباسی نے انتخابی دھندلی کے تمام شواہد میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ 234 صفحات ثبوت ہے کہ الیکشن کمیشن کی معاونت سپریم کورٹ کرتا رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس رپورٹ کے مطابق نوے فیصد ہمارے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے جن کو 90 فیصد عدالتوں نے ریورس کیا،اہم بات یہ ہے کہ ان افسران کو آر اوز لگایا جنہوں نے پی ٹی آئی ورکرز پر ظلم کیا، رات کو ہم 154 سیٹوں پر جیت رہے تھے جب نتائج کو روک دیا گیا، اس دھاندلی کا بھانڈہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے بھی پھوڑا۔ ضمنی انتخابات میں فارم 45 پر ایڈوانس دستخط کروائے گئے۔