شیر کہتا ہے کوئی اور اس کے لیے شکار کرے، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے مسلم لیگ(ن) پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا ہے کہ شیر کہتا ہے کوئی اور اس کے لیے شکار کرے۔
گجرات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے جیالوں نے تو اس مہم میں کمال ہی کردیا ہے، اس محبت پر آپ لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، عوام کی بڑی تعداد اس جلسے میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ جو کہتے تھے کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں نہیں وہ دیکھ لیں، اگر کوئی انتخابی مہم میں سنجیدہ ہے تو وہ ہمارے جیالے ہی ہیں، ہم ملک بھر میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
مسلم لیگ(ن) پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سے مقابلہ نہ ہونے کا دعوی کرنے والے پیپلزپارٹی پیپلزپارٹی کر رہے ہیں، ہمارے مخالف تو گھر سے ہی نہیں نکل رہے ہیں، اس دفعہ کیا ہوا ہے کہ شیر باہر نہیں آرہا ہے؟ انہوں نے تو اتنے الیکشن لڑے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ شیرکہتا ہے کوئی اور اس کے لیے شکار کرے، چوتھی دفعہ وزیراعظم بننے کے امیدوار کا انتخابی منشور ہی نہیں بن پا رہا ہے، کوئی وجہ ہے جو شیر شکار کے لیے نہیں نکل رہا ہے، سیاسی مخالفین چاہتے ہیں انہیں چوتھی بار بھی موقع ملے۔انہوں نے بتایا کہ مہنگائی، بیروزگاری، غربت کو سامنے رکھتے ہوئے 10 نکاتی ایجنڈا دیا ہے. آپ میرا منشور گھر گھر پہنچائیں، لوگوں کو بتائیں کہ ووٹ ضائع نہ کریں بلکہ اپنا حق استعمال کریں،
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے عوام کی آمدن میں اضافہ اور اسے دگنا کرنیکا وعدہ کیا ہے، ہم شمسی توانائی کے ذریعے 300 یونٹ مفت بجلی دیں گے، محنت کشوں کے لیے بینظیر مزدور کارڈ لائیں گے، ملک کی کچی آبادیوں میں رہنے والوں کو گھروں کے مالکانہ حقوق دلائیں گے، بے روزگار نوجوانوں کو یوتھ کارڈ دیں گے، میں اس ملک کی ایسی خدمت کرنا چاہتا ہوں جیسا بیٹا ماں کی کرتا ہے۔بلاول بھٹو نے ہر ضلع میں یونیورسٹیز کے قیام کا وعدہ بھی کردیا،
انہوں نے بتایا کہ ہم نے صحت کے شعبے میں اتناکام کیا ہے جو یہ 3 بار وزیر اعظم بن کر بھی نہیں کرسکے، 3 بار وزیر اعظم رہنے والا اپنے علاج کے لیے صوبے میں ایک ہسپتال نہیں بناسکا، سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طرح ہم نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا تھا، ویسے ہی ہم مستقبل میں خواتین کو بلاسود قرضے دیں گے تاکہ وہ کاروبار شروع کرکے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ میں ملکی خواتین کی اس طرح خدمت کرنا چاہتا ہوں جیسے کوئی اپنی ماں کی خدمت کرتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم کسانوں کے لیے کسان کارڈ اور مزدوروں کے لیے مزدور کارڈ لائیں گے، جس سے کسانوں کو ان کی فصل کی انشورنس اور قیمت ملے گی جب کہ مزدور کے بچوں کا تعلیم و صحت سمیت ہر طرح سے خیال رکھا جائے گا۔ نوجوانوں کے لیے بے نظیر یوتھ کارڈ بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے قائم کریں گے۔ ہر ضلع میں یونیورسٹیز کے کیمپس بنائیں گے تاکہ طلبہ کو دور نہ جانا پڑے۔ اسی طرح صحت کے شعبے میں کام کریں گے۔ جو کام ہمارے مخالف تین بار وزیراعظم اور چار بار وزیراعلی بن کر نہیں کر سکے، ہم نے سندھ کے ہر ڈسٹرکٹ میں مفت اسپتال کھول دیا، جہاں مہنگا ترین علاج سو فی صد مفت ہو رہا ہے۔ ہم پنجاب کے ہر ضلع میں مفت طبی مراکز بنائیں گے۔بلاول کا کہنا تھا کہ ہم بھوک مٹا پروگرام بھی شروع کریں گے، جس میں یو سی کی سطح پر بھوک کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی بنائی گئی ہے تاکہ ملک کاکوئی بچہ بھوکا نہ سوئے،ہم نے عوام کے مسائل کے حل کے لیے پروگرام ترتیب دیا ہے، جس پر عمل کرکے ہم غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کا مقابلہ کریں گے۔پ
اکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں کو بھی میرا پیغام ہے کہ مجھے جتوائیں تاکہ میں باہر جا کر علاج کرانے والوں کے لیے پنجاب میں ہسپتال بنا سکوں۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت میں کوئی بچہ بھوکا نہیں سوئیگا۔مزید بتایا کہ مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا، ظلم سہے مگر مسلم لیگ(ن) اپنے نظریے کو چھوڑ چکی ہے، یہ پرانی ضیا الحق اور آئی جے آئی والی مسلم لیگ(ن) ہے ، یہ وہ جماعت بن گئی ہے جس کا قائد امیر المومنین بننا چاہتا ہے، یہ وہ شیر ہیجو عوام کا خون چوستا ہے، شیر کا راستہ روکنا ہے تو تیر پر ٹھپہ لگائیں۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آزاد امیدواروں کو جتوانے کا مطلب شیر کو جتوانا ہے، جذبات میں آکر نہیں بلکہ حکمت عملی سے ووٹ دیں، الیکشن صرف دو جماعتوں میں ہے،کوئی تیسری جماعت نہیں ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ 8 فروری کو پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی تو 9 فروری کو یہ خود واپسی کا ٹکٹ کٹائیں گے، مسلم لیگ(ن) کی سازش روکنے کے لیے تیر پر ٹھپہ لگائیں۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ دیگر جماعتیں سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کرچکی ہے، دیگر جماعتوں میں سیکوئی حکومت میں آیا تو وہ لڑنے میں مصروف رہیگا، سازشوں کو ناکام بنانے کا ایک ہی آپشن ہے اور وہ تیر ہے،
چیئرمین پیپلز پارٹی نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان ذہانت کے ساتھ ووٹ کا استعمال کریں، ن لیگ کا راستہ روکنے کے لیے تیر پر ٹھپہ لگانا ہوگا، میں اس شیر کا راستہ روکوں گا، آپ 8 فروری کو ٹھپہ لگائی، 9 فروری کو ان کی ٹکٹ کٹوا دوں گا، ان کو واپس ایون فیلڈ بھیج دوں گا، شیر کو روکنے کا ایک ہی موقع ہے اور وہ ہے 8 فروری۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو جیل میں ڈالا گیا، زبان کاٹی گئی، آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، انتقام نہیں لیا، میں سب کو اکھٹا کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر لے کر جاں گا، ان لوگوں نیعوام کی خدمت کے بجائے انتقام لیتے رہے، یہ پھرحکومت میں آئے تو پھر خدمت کے بجائے انتقام لیں گے۔۔