شکیل احمد چنا
وقار احمد سندھی کون?
قارین! آج ہم.. ہم آپکو اسلامک یونیورسٹی مدینہ منورہ میں میں پڑھنے والے ایک ایسے پاکستانی نوجوان کے متعلق بتانے والے ہیں جنہوں نے سعودی عرب میں اپنی بہترین کارکردگی کے ذریعے پاکستان کا نام روشن کیا۔ اس طالب علم وقار احمد سندھی کا تعلق صوبہ سندھ کے شہر سیہون شریف سے ہے جو مدینہ یونیورسٹی میں تمام پاکستانی طلباء کے امیر ہیں اور بہترین کارکردگی دکھانے پر مسلسل عرصہ چار سال سے 180 ممالک کے تمام طلباء میں میں افضل مندوب یعنی بہترین چیئرمین کی پوزیشن حاصل کر رہے ہیں جس بنا پر مدینہ یونیورسٹی کی طرف سے انہیں اعزازی اسناد اور کئی اہم ایوارڈز سے نوازا گیا ہے صرف حسن کارکردگی ہی نہیں بلکہ تعلیم و تربیت کے متعدد مراحل میں بھی انہیں بیسیوں اہم اسناد اور ایوارڈز ز سے نوازا گیا،جس میں سے چار(4) مرتبہ حسن سیرت کی اور سترہ (17)مرتبہ یونیورسٹی میں منعقد کیے گئے دوروں کی اسناد, اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے مختلف اوقات میں بارہ (12) بار اسناداور اسکے علاوہ سعودی عرب کے مختلف شہروں،ریاض، جدہ، طائف، اور مکۃالمکرمہ میں مختلف ورکشاپ میں اعزازی اسناد اور ایوارڈز حاصل کیے۔
اس کے علاوہ دیگر ایکٹیویٹیز مثلا پاکستان حج مشین مدینہ منورہ، اور ایام حج میں سعودی عرب کی اسلامک بینک کی طرف سے حج کی قربانیوں پر نگران رہے،اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم و روضہ رسول، پر سعودی حکومت کی طرف سے خدمات سر انجام دیں اور سعودی عرب میں سالانہ منعقد ہونے والے ثقافتی میلے بنام (ھذہ بلادی) یعنی،یہ ہے میرا وطن، میں ایک سو پچاس(150) ممالک کے درمیان پاکستان کا بہترین تعارف پیش کرنے پر اول پوزیشن حاصل کی اور اس کے علاوہ ان گنت بات حج و عمرہ کی سعادت کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کے مختلف ٹی وی چینلز پر آتے رہے اور پاکستان کا کا قومی ترانہ اور قومی گیت یہ (میرا پاکستان ہے یہ تیرا پاکستان ہے)گاتے رہے ہے اور وطن عزیز کا نام روشن کرتے رہے۔