شنگھائی تعاون تنظیم: رکن ممالک کے سربراہان حکومت کا 23 واں دو روزہ اجلاس ، رکن ممالک کے اراکین اور دیگر مندوبین کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری
اسلام آباد: شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے رکن ممالک کی کونسل آف دی ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی )کا 23 واں دو روزہ سربراہ اجلاس منگل کو دارالحکومت اسلام آبادمیں شروع ہو رہا ہے جس میں تنظیم کے رکن ممالک کے اراکین اور دیگر مدعو ریاستوں کے مندوبین کی پاکستان آمدکاسلسلہ جاری ہے۔وفاقی دارالحکومت کے جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہونے والے سربراہان حکومت کے اجلاس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف کونسل کے موجودہ چیئر کے طور پر کریں گے۔ پاکستان نے 26 اکتوبر 2023 کو کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں ہونے والے جلاس میں 2023-24کیلئے سربراہان حکومت کی کونسل (سی ایچ جی )کے چئیرکے طورپراپنی ذمہ داریاں سنبھال لی تھی۔
حکومت کے سربراہان کی کونسل شنگھائی تعاون تنظیم کے اندر دوسرا اعلیٰ ترین فورم ہے، جس کی بنیادی توجہ سماجی، اقتصادی، تجارت اور مالیاتی شعبوں میں رکن ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر ہے، کونسل سال میں ایک بار اجلاس کرتی ہے تاکہ تنظیم کے اندر کثیر جہتی تعاون اور ترجیحی شعبوں کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال ، اقتصادی اور دیگر شعبوں میں بنیادی اور اہم مسائل کا تعین کیا جا سکے اور ایس سی او کے بجٹ کو منظور کیا جا سکے۔
سر براہی اجلاس میں شرکت کرنے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان میں چین کے وزیر اعظم اور سٹیٹ کونسل لی چیانگ ، بیلاروس کے وزیر اعظم رومن گولووچینکو، قزخستان کے وزیر اعظم اولزہاس بیکتانوف ، روس کے وزیر اعظم میخائل میشوسٹن، تاجکستان کے وزیر اعظم کوہر رسول زادہ، ازبکستان کے وزیر اعظم عبداللہ عاریفوف ، کرغزستان کے وزرا کی کابینہ کے چیئرمین ظفروف عقیل بیک ، ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف اور بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر شامل ہیں۔
علاوہ ازیں منگولیا ایک مبصر ریاست کے طور پر سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہا ہے جس کی نمائندگی وزیر اعظماویون اردین لویسنا مسرایی کر رہے ہیں ، ترکمانستان کی بطور مہمان خصوصی نمائندگی ترکمن وزراء کی کابینہ کے نائب چیئرمین راشد مریدوف کر رہے ہیں۔اجلاس میں شرکت کرنے والے دیگر اہم شخصیات میں ایس سی او کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ، ڈائریکٹر ایگزیکٹو کمیٹی ایس سی او ریجنل اینٹی ٹیررسٹ سٹرکچر رسلان مرزایوف ، بورڈ آف ایس سی او بزنس کونسل کے چیئرمین عاطف اکرام شیخ اور کونسل آف ایس سی او انٹر بینک یونین کے چیئرمین مارات یلی باؤف شامل ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف منگل کی شام تقریب میں شریک معزز مہمانوں کے اعزازمیں استقبالیہ عشائیہ دیں گے۔ علاقائی رہنما کل (بدھ)کو جناح کنونشن سینٹر میں معیشت، تجارت، ماحولیات، سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال اور تنظیم کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے ۔
اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے اور تنظیم کے بجٹ کی منظوری کے لیے اہم تنظیمی فیصلے بھی کئے جائیں گے ۔ باضابطہ اجلاس شروع ہونے سے قبل وزیراعظم شہباز شریف قائدین کا استقبال کریں گے جس کے بعد گروپ فوٹو سیشن ہوگا۔ اجلاس میں شریک قائدین کے بیانات سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کے ابتدائی کلمات سے اجلاس کی کارروائی شروع ہوگی۔ اجلاس میں شریک رہنماؤں کی جانب سے مختلف دستاویزات پر دستخط کے بعد وزیراعظم اختتامی کلمات پیش کریں گے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، ایس سی او کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ کے ساتھ دو روزہ سربراہی اجلاس کی جھلکیاں اور نتائج پر تبادلہ خیال کے لیے میڈیا بیانات دیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف اجلاس می شرکت کرنے والے رہنماؤں کے اعزاز میں بدھ کو سرکاری ظہرانہ بھی دیں گے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہاہے کہ پاکستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کے اجلاس کی میزبانی سے تنظیم کے مقاصد اورصولوں کے لیے پاکستان کے مستقل عزم کی عکاسی ہورہی ہے ۔ 2017 میں شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے کے بعد سے پاکستان نے ہمیشہ تنظیم کے رکن اورپڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مستقل اور تعمیری کام کیا ہے۔
بشکریہ: اے پی پی