اسلام آباد (نیوز پلس ) سینیٹ اجلاس میں رہنماء ایم کیو ایم کے سینیٹر میاں عتیق شیخ اور نون لیگ کے سینیٹرمشاہداللہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا دونوں سینیٹرز نے ایک دوسرے کو دھمکیاں دیںایک دوسرے کے خلاف غیر پارلیمانی جملوں کا استعمال کیا، چیئرمین سینیٹ نے غیر پارلیمانی الفاظ حذف کروا دیئے۔
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں وقفہ سوالات کے دوران مشاہد اللہ کے سوال پر عتیق شیخ نے شور شرابا کیا اور کہا کہ یہ لوگوں کی عزت خراب کرتے ہیں، میں انہیں بچپن سے جانتا ہوں ، انہیں ایوان سے باہر نکالیں ۔
مشاہد اللہ نے عتیق شیخ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں 20سال رہا ہوں، انکی پارٹی مجھے قتل کی 2بار کوشش کرچکی ہے، یہ اب بھی سمجھتے ہیں کہ بانی ایم کیو ایم کا راج ہے، میں نے پرسوں بھی انہیں کچھ نہیں کہا تھا انہوں نے اپنے اوپر لے لیا۔
سینیٹر میاں عتیق شیخ کا کہنا تھا کہ مشاہداللہ نے مجھے گالیاں دی ہیں، جس پر مشاہد اللہ نے کہا میں تمہیں بتاؤں گا گالیاں کیا ہوتی ہیں، جاؤ میرے خلاف جا کر ایف آئی آر درج کرا دو۔
اس موقع پر ن لیگ سینئر رہنماء سینیٹرراجہ ظفرالحق نے کہا کہ ہاؤس رولز کے مطابق نہیں چل رہا، جبکہ بابراعوان نے کہا کہ سینیٹ میں اس ماحول میں بات نہیں ہوسکتی، کسی کی طرف داری نہیں کر رہا لیکن ماحول ساز گار ہونا چاہیے۔
بابراعوان کا مزید کہنا تھا کہ جب ضمنی سوال کیا جائے تو اس سوال تک ہی رہا جائے۔ایم کیو ایم کے سینیٹر بیرسٹر سیف نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی حملے ضرور کریں ، لیکن ذاتی حملے نہیں ہونے چاہیے، گالم گلوچ سے اس ایوان کی بے عزتی ہوئی ہے۔