سائبر سکیورٹی انڈیکس میں پاکستان عالمی سائبر سکیورٹی میں رول ماڈل بن کر سامنے آیا ہے، شزہ فاطمہ خواجہ
اسلام آباد: انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیر مملکت شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ سائبر سکیورٹی انڈیکس میں پاکستان سائبر سکیورٹی کے حوالہ سے دنیا میں رول ماڈل کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے، سائبر سکیورٹی میں روزگار کے مواقع مدنظر رکھتے ہوئے نوجوانوں کو تربیت دی جا رہی ہے، گوگل نے پاکستان میں سستے لیپ ٹاپس کی تیاری شروع کر دی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2024 کی آئی ٹی یو نے سائبر سکیورٹی انڈیکس آج جا ری کیا ہے، اس انڈیکس میں پاکستان ان کے رول ماڈل 46 ممالک میں شامل ہے جو بہترین ٹیئر کا حصہ بنے، 2021میں پاکستان اس انڈیکس میں 79 ویں نمبر پر تھا، اس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ سائبر سکیورٹی سے متعلق پاکستان کے اقدامات عالمی سطح کے مطابق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ انڈیکس پانچ پہلوئوں پر مشتمل تھا، ان میں سے قانونی اور قانون سازی کے معاملات ، ادارہ جاتی استحکام ، استعداد کار میں اضافہ میں پاکستان نے ہر ایک میں سے 20 میں سے 20 پوائنٹس حاصل کئے جبکہ ٹیکنیکل تعاون میں 20 میں سے 18 سے زائد پوائنٹس حاصل کئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی سائبر سکیورٹی میں رول ماڈل بن کر سامنے آیا ہے، وزارت آئی ٹی، پی ٹی اے ، ایس آئی ایف سی ، قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت دیگر اداروں کا اس میں اہم کردار ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ وزارت آئی ٹی نے نیشنل سروسز پالیسی تشکیل دی جس پر سائبر سکیورٹی پالیسی کی بنیاد رکھی گئی، ایمرجنسی رسپانس ٹیم بنائی گئی، پی ٹی اے نے ٹیلی کام کی ریگولیشن میں اہم کردار ادا کیا، سیکٹورل سائبر سکیورٹی ریگولیشن کے تحت مختلف اداروں نے اہم کردار ادا کیا، پاکستان سکیورٹی سٹینڈرڈ بنائے گئے، استعداد کار میں اضافہ کیا گیا، سائبر سکیورٹی کے حوالہ سے ورکشاپس منعقد کی گئیں، سائبر سکیورٹی اقدامات میں نوجوانوں کو شامل کیا گیا، نوجوانوں میں آگاہی پیدا کی گئی، اس وقت سب سے زیادہ ملازمتیں سائبر سکیورٹی کی مہارت رکھنے والے نوجوانوں کیلئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ملک کا مثبت تشخص پیش کیا گیا، سائبر سکیورٹی کے حوالہ سے بہترین ممالک میں شامل ہونا آئی ٹی صنعت اور قوم کیلئے قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق آئی ٹی کے شعبہ کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں، پالیسیوں کے تسلسل سے کامیابی حاصل ہوتی ہے، ایس آئی ایف سی کے ہر اجلاس میں آئی ٹی کے شعبہ میں توجہ دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوگل نے پاکستان میں سستے لیپ ٹاپس کی تیاری شروع کر دی ہے، گوگل نے وزیراعظم کو اپنی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ کا بھی یقین دلایا ہے، میٹا نے بھی آئی ٹی کے شعبہ میں تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی ہے، اسلام آباد ڈیجیٹل سمارٹ سٹی کا پائلٹ پراجیکٹ جلد شروع ہو گا جس کے تحت وفاقی دارالحکومت کی ڈیجیٹائزیشن شروع کی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی پاکستان میں سٹار لنک کو کام کرنے کا لائسنس نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ رائٹ سائزنگ کا مطلب اداروں کو سٹریم لائن کرنا ہے، این آئی ٹی بی کے حوالہ سے ٹرانزیشن پلان پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی سی ایل کی ایک میرین خراب ہے جو وسط اکتوبر تک ٹھیک ہو جائے گی اور انٹرنیٹ کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔
بشکریہ: اے پی پی