دہشت گردی نے پھر زور سے سر اٹھایا ہے، مکمل امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں، وزیراعظم
خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، ہر روز پولیس اور افواج پاکستان کے افسران و جوان قربانیاں دے رہے ہیں، ان عظیم قربانیوں کو ہمیشہ رہتی دنیا تک یاد رکھنا ہوگا، کابینہ اجلاس سے خطاب
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی نے پھر زور سے سراٹھایا ہے، جب تک مکمل طور پر امن قائم نہیں ہوگا، ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ وزیراعظم نے نئے کابینہ اراکین کو اجلاس میں خوش آمدید کہا اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، ہر روز پولیس اور افواج پاکستان کے افسران و جوان قربانیاں دے رہے ہیں، ان عظیم قربانیوں کو ہمیشہ رہتی دنیا تک یاد رکھنا ہوگا۔وزیراعظم نے کہاکہ کابینہ میں توسیع کے بعد یہ پہلا باضابطہ اجلاس ہے، امید ہے نئے وزرا کی شمولیت سے حکومت کی کاکردگی میں بہتری آئی گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا میکرو پروگرام ایک مستحکم پروگرام ہے، اب ہمیں ملک کی ترقی کی طرف دوڑ لگانی ہے، معاشی ترقی سے براہ راست تعلق رکھنے والی وزارتیں اب عوام کی نظروں میں ہوں گی، معاملات تسلی بخش اور احسن طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف مشن پاکستان کے دورے پر ہے، ہمارے وزرا ان سے بات چیت کررہے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام ہماری ترقی کے لیے اہم ہے،وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ مجھے یقین کامل ہے کہ نئے وزرا دن رات کاوشیں کرکے اپنی اپنی وزارتوں میں خوشحالی کا انقلاب لے کر آئیں گے، ریلوے کی مکمل ٹرانفارمیشن چاہیے، شعبہ بحری امور میں بے پناہ صلاحیت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب ہر سہ ماہی میں وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائیگا، وزارتوں کی کارکردگی سے متعلق قوم کو آگاہ کیاجائیگا، ہم عوام کے نمائندے ہیں اور عوام کی خدمت کرنے آئے ہیں، ہر تیسرے ماہ ایک جائزہ ہوا کرے گا اور اس کے نتائج آپ کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ رواں ماہ اچھی خبر آئی ہے کہ ترسیلات زر 3.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، ہمیں اپنی برآمدات کو بھی اس سے زیادہ رفتار سے آگے بڑھانا ہے، اب ہر ہفتے میں ایک یا دو وزارتوں کو دعوت دوں گا، جہاں آپ تیاری کرکے آئیں گے اور ہر اجلاس میں ہم فیصلے کیا کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ سے اسلام آباد میں ایک جدید یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس یونیورسٹی میں اپلائیڈ سائنسز، آئی ٹی، اے آئی اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی تعلیم دی جائے گی اور دنیا بھر سے بہترین اساتذہ لائے جائیں گے، ہم نے طے کیا ہے کہ 14 اگست 2026 کو اس یونیورسٹی کے پہلے سیکشن کا آغاز ہوگا، اس جامعہ کانام ’دانش یونیورسٹی‘ ہوگا۔
وفاقی کابینہ نے وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر ڈائریکٹوریٹ آف ریلیجیئس ایجوکیشن کو وزارت وفاقی تعلیم کا ملحقہ محکمہ بنانے کی منظوری دیدی۔
وفاقی کابینہ میں حالیہ توسیع کے بعد یہ وفاقی کابینہ کا پہلا باضابطہ اجلاس تھا۔ وزیراعظم نے نئے کابینہ اراکین کو اجلاس میں خوش آمدید کہا اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وفاقی کابینہ کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی جانب سے رمضان المبارک کے مہینے کے دوران اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی نگرانی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد کے لئے پرائس کنٹرول کمیٹی کی کارکردگی انتہائی بہتر اور مؤثر رہی ہے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر ڈائریکٹوریٹ آف ریلیجیئس ایجوکیشن کو وزارت وفاقی تعلیم کا ملحقہ محکمہ بنانے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کی سفارش پر نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم آف پاکستان اور نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیکنیکل ٹیم/کوآرڈینیشن سینٹر آف چائنہ کے درمیان سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کو مستحکم کرنے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دے دی۔ اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تحقیق، مشاورت اور تربیت کے حوالے سے تعاون کو فروغ دینا ہے۔
مزید برآں اس مفاہمتی یادداشت کے تحت سائبر حملوں کو روکنے کے حوالے سے ہم آہنگی، پالیسی ڈویلپمنٹ، سائبر سیکیورٹی ڈرلز,سائبر سیکورٹی کے حوالے سے انٹیلی جینس کے تبادلے، سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے استعداد میں بہتری اور آگاہی کا فروغ یقینی بنایا جائے گا۔وفاقی کابینہ نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کی سفارش پر اقوام متحدہ کے انفارمیشن ٹیکنالوجی یونین اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام، حکومت پاکستان کے درمیان انفارمیشن ٹیکنالوجی یونین ایکسلیریٹر سینٹر کے قیام کے حوالے سے معاہدے کی منظوری دے دی۔اس معاہدے کے تحت پاکستان کا نیشنل انکییوبیشن سینٹر، اسلام آباد ایک آئی ٹی ایکسلیریٹر سینٹر کے طور پر کام کرے گا اور اس کی صلاحیت بڑھائیں جائے گی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر سید جرار حیدر کاظمی کو پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کا چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دے دی-وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر کموڈور (آپس) رضوان علی منور کی بطور کمانڈینٹ، پاکستان میرین اکیڈیمی، کراچی کی سیکینڈمینٹ کی مدت میں ایک سال توسیع کی منظوری دے دی۔۔
وفاقی کابینہ نے وزارت ترقی انسانی وسائل و سمندر پار پاکستانی کے سفارش پر انجینئر سید مسرت حسین کو پاکستان رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 20 فروری، 2025 کو ہوئے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 4 مارچ، 2025 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔