دانش یونیورسٹی میں عالمی معیار کی سہولیات کی فراہم کی جائیں گی ، 100 ایکڑ زمین مختص، وزیراعظم
190 ملین پاؤنڈکی خطیر رقم سے دانش یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے، وزیر اعظم
زیور تعلیم سے آراستہ قومیں ہی ترقی کرتی ہیں، نوجوانوں کو معیاری تعلیم کے مواقع کی یکساں فراہمی اولین ترجیح ہے، شہباز شریف
دانش یونیورسٹی دنیا کی ممتاز درسگاہوں کے مقابلے میں اپنا مقام پیدا کرے گی، دانش درسگاہ میں بہترین تعلیم، اساتذہ اور تحقیق کے حوالے سے طلباء مستفید ہوں گے، تقریب سے خطاب
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ190 ملین پاؤنڈکی خطیر رقم سے دانش یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے، زیور تعلیم سے آراستہ قومیں ہی ترقی کرتی ہیں، ملک کے نوجوانوں کو معیاری تعلیم کے مواقع کی یکساں فراہمی اولین ترجیح ہے، دانش یونیورسٹی دنیا کی ممتاز درسگاہوں کے مقابلے میں اپنا مقام پیدا کرے گی، دانش درسگاہ میں بہترین تعلیم، اساتذہ اور تحقیق کے حوالے سے طلباء مستفید ہوں گے۔
ہفتہ کو یہاں دانش یونیورسٹی آف ایمرجنگ سائنسز کے سائٹ ریویو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ یونیورسٹی قابل اور بہترین اساتذہ، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹرز اور اپلائیڈ سائنسز کے حوالے سے ایک بہترین دانش گاہ ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد، لاہور اور کراچی سمیت پورے پاکستان میں بہت سی اچھی درسگاہیں ہیں لیکن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور ماڈرن سائنسز کی اپیلی کیشنز کے حوالے سے ملک میں کوئی مخصوص درسگاہ میرے ذہن میں نہیں ہے جس کو ہم دنیا کی کسی اور یونیورسٹی کے ہم پلہ قرار دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل اور انتہائی عاجزی سے آج میں یہ عرض کرناچاہتا ہوں کہ یہ یونیورسٹی انشاء اللہ سٹینفورڈ یونیورسٹی، آکسفورڈ یونیورسٹی، برکلے یونیورسٹی سمیت ایم آئی ٹی اور دنیا کی ممتاز درسگاہوں کی ہم پلہ یونیورسٹی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ کو منظور ہوا تو انشاء اللہ آئندہ سال 14 اگست 2026 کو اس یونیورسٹی کا پہلا حصہ آپریشنل ہو جائے گا۔
وزیراعظم نے تقریب کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے دنیا بھر میں تعلقات اور رابطے ہیں، ہم اس عظیم درسگاہ کی فیکلٹی کے لئے آپ سے رابطے کریں گے اور آپ کی بھرپور مدد لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس یونیورسٹی کے آپریشنز اور فنکشنز سے حکومت پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہوگا جس طرح پنجاب میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کا قانون بنایا تھا کہ یہ ایک فاؤنڈیشن ہوگی جس کی گورننگ باڈی ہوگی جو اس کو چلائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ الحمدللہ آج وہ ادارہ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے جہاں پر جگر اور گردے کی ہزاروں پیوندکاریاں ہو چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہا کہ مریضوں کے علاج معالجے کا بہترین انتظام موجود ہے۔ اسی طرز پر یہ یونیورسٹی بھی کام کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پورے پنجاب میں دانش سکولوں کے انتہائی ذہین اور فطین بچے اور بچیاں جو مالی استطاعت نہیں رکھتے تھے، جن کے حالات ناقابل بیان تھے، بعض بچے جن کے والدین دنیا سے جا چکے تھے انہوں نے وہاں پر داخلہ لیا، دانش سکول نے ان کو والد اور والدہ کا سایہ دیا اور ان کو بہترین تعلیم فراہم کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دانش سکولوں میں مارکیٹ کے مطابق اساتذہ کو تنخواہوں کی پیشکش کی تو ان میں سے بعض اساتذہ جو انتہائی اچھی جگہوں پر تعلیم وتربیت فراہم کر رہے تھے تو اپنے علاقوں میں بچوں اور بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے قائم دانش سکولوں میں چلے گئے جو ان کی بہت بڑی قربانی تھی۔
انہوں نے ایک خاتون ٹیچر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے سفارتخانے میں خدمات فراہم کر رہی تھیں لیکن قومی خدمت کے جذبے کے تحت کم تنخواہ پر بھی دانش سکول میں پڑھانے کیلئے آ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دانش سکول نہ ہوتے تو دیہی علاقوں کے انتہائی قابل بچے اور بچیاں تعلیم کے زیور سے محروم رہتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے بچوں اور بچیوں کو تعلیم فراہم نہ کی تو یہ مملکت خداداد اور اس کا سبز ہلالی پرچم عظمت اور بلندی حاصل نہیں کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہترین اور معیاری تعلیم کی سب کیلئے فراہمی کو یقینی بنانا انتہائی ضروری ہے، یہی وہ جذبہ ہے کہ آج 190 ملین پاؤنڈکی خطیر رقم سے دانش یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں انتہائی شکر گزار ہوں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا جنہوں نے کہا کہ اس پیسے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں اور یہ پیسہ حکومت پاکستان کا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے بھی اظہار تشکر کیا جنہوں نے یہ رقم قومی خزانے میں ٹرانسفر کی۔ اس حوالے سے وزیر قانون کی کاوشیں بھی قابل ستائش ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ دانش یونیورسٹی میں بہترین کیمپس قائم کیا جائے گا جس کی ملک میں قبل ازیں کوئی مثال نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کیساتھ مل کر اس یونیورسٹی کو دنیا کی بہترین دانش گاہ بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس یونیورسٹی میں سب قابل، ذہین اور فطین بچے اور بچیاں آئیں گے اور ان میں کسی قسم کے سماجی رتبے کی تفریق نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں، کشمیر، گلگت بلتستان سمیت پورے ملک سے بچے اور بچیاں یہاں تعلیم حاصل کر سکیں گے اور اس کی صرف ایک شرط میرٹ ہوگی، میرٹ کے علاوہ کسی کو داخلہ نہیں ملے گا۔ صاحب حیثیت والدین اپنے بچوں اور بچیوں کی فیسیں خود ادا کریں گے لیکن ذہین اور فطین بچوں کو وسائل سے پریشان نہیں ہونا چاہئے کیونکہ دانش یونیورسٹی کے ٹرسٹ کو حکومت پاکستان 10 ارب روپے فراہم کرے گی اور جب یونیورسٹی میں تعلیم و تدریس کا سلسلہ جاری ہو جائے گا تو صاحب حیثیت افراد کی معاونت سے قابل طلباء کو مفت تعلیم فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ دانش یونیورسٹی میں گریجوایشن اور پوسٹ گریجوایشن کی تعلیم فراہم کی جائے گی اور دانش سکولوں کے طلباء کیلئے بھی نظام بنایا جائے گا تاکہ وہ یہاں داخلہ لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے حوالے سے باقاعدہ کام شروع کر دیا گیا ہے، بورڈ آف گورنرز کے ناموں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور انتہائی قابل افراد کو بورڈ میں شامل کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دانش یونیورسٹی میں بین الاقوامی معیار کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی قسمت بدل دے گا یہاں پر مصنوعی ذہانت، آئی ٹی، اپلائیڈ سائنسز سمیت مختلف شعبوں میں بین الاقوامی معیار کی تعلیم و تربیت فراہم کی جائے گی۔
تقریب میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر تعلیم و تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سمیت وفاقی وزراء شزا فاطمہ خواجہ، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، طلال چوہدری، اراکین پارلیمان، چیئرمین ایچ ای سی سمیت ماہرین تعلیم اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔