گھوٹکی (نیوز پلس) سندھ سے تعلق رکھنے والے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی سینئر نائب صدر ڈاکٹر غلام رضا چنا نے خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کو سزائے موت دیئے جانے والے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ جس آ دمی نے ملک و قوم کی خدمت کی ہو جو ملک کا آرمی چیف رہا ہو جو ملک کا صدر رہا ہو اسے ہماری معزز عدالتیں غدار کہہ رہی ہیں۔ڈاکٹر چنا نے کہا کہ مشرف دور حکومت میں جتنی پاکستان نے ترقی کی ہے اس کی مثال کہیں نہیں مل سکتی انہوں نے ملک کے عام افراد کو مضبوط کیا ہے ملک میں خوشحالی لائی ہے۔غلام رضا چنا کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے جج کے ریمارکس سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے ذاتی عناد پر ایسا فیصلہ دیا ہے جج نے ایسے الفاظ استعمال کئے ہیں جس سے قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جج کا یہ کہنا کہ اگر مشرف فوت ہو جائے تو اس کی لاش کی گھسیٹا جائے اور پھر اسکی لاش کو ڈی چوک پر تین دن تک لٹکائی جائے۔اس کی اجازت نہ تو ہمارا مذہب دیتا ہے اور نہ ہی آئین میں اس کی گنجائش موجود ہے۔ انسان کی میت کی توہین کرنے کی نیت سے بھی انسان ڈر جاتا ہے ایسے فیصلوں کی مثال اسلام میں نہیں ملتی۔ایسے ججوں کامسلمان ہونے پر شق ہو جاتا ہے۔ تفصیلی فیصلے میں صرف جنرل (ر)مشرف کی تذلیل نہیں کی گئی بلکہ پوری مسلح افواج کی تذلیل اور توہین کی گئی اور فوج کی تذلیل اور توہین پاکستان کی تذلیل ہے آئین پاکستان کی تذلیل و توہین ہے خصوصی عدالت کے فیصلے کو نہ ہماری جماعت پاکستان مسلم(ق) تسلیم کرتی ہے اور نہ ہی پاکستانی قوم ہم اس یک طرفہ فیصلے کی شدیدمذمت کرتے ہیں اور اسطرح کے فیصلے ہمیں برداشت نہیں۔جس طرح کا فیصلہ آیا ہے پاکستان کے بدترین دشمن خوش ہو رہے ہیں اور خصوصی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم بھی کر ہے ہیں۔نیت بھی ڈر جاتی ہے۔(ق)لیگ کے سینئر نائب صدر کا مزیدکہنا تھا کہ وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے ٹھیک کہا کہ جج مینٹلی ان فٹ ہے ایسے شخص کو جج رہنا کا حق نہیں میں وزیر قانون فروغ نسیم کے فیصلے مکمل تائید و حمایت کرتا ہو ں کہ ایسے شخص کو عدلیہ کا جج نہیں ہو سکتا۔