حکومت نے 6نئی نہروں کے منصوبوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں
پنجاب کیلئے چھوٹی چولستان نہر کے منصوبے کیلئے ارسا نے جنوری 2024میں این او سی جاری کیا، یہ منصوبہ حکومت پنجاب کی مالی معاونت سے مکمل ہوگا،وزیرآبی وسائل
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 6نئی نہروں کے منصوبوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔ذرائع کے مطابق پیرکو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو نے 6نئی نہروں سے متعلق تحریری تفصیلات ایوان میں پیش کیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب کیلئے چھوٹی چولستان نہر کے منصوبے کیلئے ارسا نے جنوری 2024میں این او سی جاری کیا، یہ منصوبہ حکومت پنجاب کی مالی معاونت سے مکمل کیا جا رہا ہے جبکہ منصوبے کی کل لاگت 225ارب 34کروڑ روپے ہے جسے سی ڈی ڈبلیو پی نے ایکنک کو بھجوا دیا ہے، تاہم ایکنک نے تاحال اس کے پی سی ون پر غور نہیں کیا۔معین وٹو نے بتایا کہ حکومت سندھ نے 15نومبر 2024کو ارسا کا جاری کردہ سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کی سمری ارسال کی تاہم تھر کینال منصوبے کیلئے ارسا سے این او سی کی باضابطہ درخواست نہیں دی گئی،واپڈا نے اس منصوبے کیلئے 212ارب روپے کا پی سی ون جمع کرایا ہے، منصوبہ فی الحال غیر منظور شدہ ہے۔
وزیر آبی وسائل کے مطابق گریٹر تھل کینال کیلئے ارسا نے مئی 2008میں پانی کی دستیابی کا سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا، اس منصوبے کا پہلا مرحلہ 10ارب 17کروڑ روپے کی لاگت سے 2010میں مکمل ہو چکا ہے اور اسے پنجاب کے حوالے بھی کیا جاچکا ہے، دوسرے مرحلے کی منظوری ایکنک نے 2024میں سی سی آئی سے مشروط کر کے دی ہے۔
وزیر آبی وسائل نے بتایا کہ برساتی نہر منصوبے کیلئے ارسا نے ستمبر2002میں سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا،فیز ون 17ارب 88کروڑ 60لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل ہوا اور اسے حکومت سندھ کے حوالے کر دیا گیا، فیز ٹو کی تجویز کو جی او سی مشاورتی اجلاس میں مسترد کر دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کیلئے شروع کیے گئے نہری منصوبے کا این او سی ارسا نے اکتوبر 2003میں جاری کیا، اس کا فیز ون 2017میں مکمل ہوا، تاہم 2022کے سیلاب میں اسے نقصان پہنچا، واپڈا نے متاثرہ حصوں کی مرمت جزوی طور پر کر دی ہے،
رواں مالی سال مارچ تک اس منصوبے کیلئے 22ارب 92کروڑ روپے مختص کیے گئے جبکہ فیز ٹو کیلئے 70ارب روپے کا پی سی ون تیار کر لیا گیا ہے جس کی منظوری کا انتظار ہے۔معین وٹو نے کہا کہ خیبر پختونخوا کیلئے سی بی آر سی نہر کو ارسا نے اپریل 2004میں این او سی دیا جبکہ ایکنک نے 2022میں 189ارب 61کروڑ روپے کا پی سی ون منظور کیا، یہ منصوبہ فی الحال ایوارڈ کے عمل سے گزر رہا ہے۔