حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت میں گامزن اور مستحکم ہو رہی ہے، وزیر خزانہ
پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے، ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، محمد اورنگزیب
اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ میں کوئی درخواست نہیں کر رہا، سب کو ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
وزیر خزانہ نے اتوار کو نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)اور دیگر مالیاتی اداروں سے رابطہ رہتا ہے، امریکا میں ایشین ڈیویلیپمنٹ بینک، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، چین ، ترکیہ، برطانیہ کے وزرائے خزانہ کے ساتھ مفصل گفتگو ہوئی جب کہ امریکا میں موڈیوز ، فچ اور دیگر ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ مثبت گفتگو ہوئی، ان ملاقاتوں میں گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری خزانہ بھی موجود رہے۔
محمد اورنگزیب کاکہناتھاکہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے، معیشت کی بہتری کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم کی قیادت میں بہتری کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مہنگائی اور پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے، مہنگائی اور سود کی شرح کم ہوئی، زرمبادلہ کے ذخائر دو ہفتوں سے ڈھائی ماہ کے کوور پر چلے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے معاملے پر ہم بہت سنجیدہ ہیں، چاہے مینوفیکچرنگ سیکٹر ہو یا سیلری کلاس سب سے حصہ لینا ہے، یہ درخواست نہیں ہے بلکہ یہ ہم نے کرنا ہے، اس معاملے پر واپسی نہیں، میں بالکل کلیئر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت مثبت رہی، ہمیں وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کرنی ہے، آئی ایم ایف سے اپنا پلان شئیر کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ وہ چاروں وزراء اعلیٰ کے شکر گزار ہیں جو ہمارے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف "چارٹر آف اکانومی” ہی نہیں”چارٹر آف انوائرئمنٹ” کی بھی ضرورت ہے، آبادی اور ماحولیات کے مسائل کو بھی فوری دیکھنا ہوگا۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، معیشت کی بہتری کیلئے تمام سیکٹرز کو کردار ادا کرنا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے،آئی ایم ایف وفد سے کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہوئی، معیشت کی بہتری کے لیے مقررہ اہداف حاصل کریں گے، تمام شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے، آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14 ماہ میں کیسے سنبھل گئی؟ آئی ایم ایف نےکہا ہے 14ماہ میں خسارہ سرپلس میں لانا خوش آئند ہے۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ چاروں وزرائےاعلیٰ نے معیشت کی بہتری کیلئے تعاون کا یقین دلایا ہے، معیشت کی بہتری کیلئے تمام شعبوں نے اپنا کردارادا کرنا ہے،
محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم جلد معاشی میپ پیش کریں گے، ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے، موسمیاتی تبدیلی کا چیلنج درپیش ہے، موسمیاتی تبدیلی کےمنفی اثرات سے نمٹنے کے لیے ملکرکام کرنا ہوگا۔