جہاں بھی مظلوم ہوتے ہیں عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہتی ہے ، شگفتہ ملک
عوامی نینشل پارٹی کو بہت تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اس کے باوجود لیڈرز شپ اور ورکرز نے ہمیشہ عدم تشدد کی بات کی ہے ، تحریک انصاف کے جو 12 سال آپ دیکھ لیں تو ھو 5 سال عوامی نیشنل پارٹی کے ہیں اس کا ریکارڈ دیکھ لیں تو سب سے زیادہ ریکارڈ کام عوامی نیشنل پارٹی نے کیا ہے ، نیوز پلس سے خصوصی گفتگو
اسلام آباد (نیوز پلس) مرکزی جوائینٹ سیکرٹری عوامی نینشل پارٹی شگفتہ ملک نے کہا ہے کہ عوامی نینشل پارٹی ایک سیاسی ، جمہوری اور نظریاتی پارٹی ہے بنیادی مقصد ہے اس مک میں امن و امان کے حوالے سے جدوجہد باچا خان بابا کی تحریک سے رہی ہے باچا خان کے عدم تشدد کا جو فلسفہ ہے اس پر عمل پیرا ہے جتنے بھی حالات خراب ہوئے ہیں جو بھی عوامی نینشل پارٹی کو بہت تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اس کے باوجود لیڈرز شپ اور ورکرز نے ہمیشہ عدم تشدد کی بات کی ہے ان خیالات کا اظہار کا انہوں نے نیوز پلس سے اپنے خصوصی انٹریو دیتے ہوئے کیا،
شگفتہ ملک نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ وہ لوگ جو اپنے آپ کو مضبوط سمجھتے ہیں تو وہ عدم تشدد کے فلسفے کو اپنائیں گے اور تشدد ہمیشہ کمزور لوگ کرتے ہیں مضبوط لوگ ہمیشہ عدم تشدد کے فلسفلے کو اپناتے ہیں عوام کی طرف راغب کرنے والی بات ہے تو ہم جمہوری پارٹی ہے ہماری اور ہم ہر حالت میں عوام کے ساتھ ہوتے ہیں اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہماری پاریمان سیاست میں اس طرح جس طرح پچھلے الیکشن ہوئے ہیں جو ہمارے ساتھ ہوا لیکن پارلیمانی سیاست سے ہم عوامی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور ہم یہ سجھتے ہیں کہ اگر عوام کے ایشوز کو پاریمان میں ہمیں موقع نہیں ملتا تو ہم عوام کے ایشوز کو پارلیمان کے باہر بھی ہر فورم میں نہ صرف اٹھاتے ہیں بلکہ کوشش کرتے ہیں اس کو عملی جامہ پہنائیں،،،
انہوں نے کہا کہ عوامی نینشل پارٹی جب 2008 سے 2013 تک میں جب اقتدار میں آئی تو دیکھ لیں انہوں نے ریکارڈ ترقیاتی کام کے ساتھ ساتھ تعلیم کے لئے جتنا کام کیا ہے تو جتنی بھی سیاسی جماعتیں جو اس پہلے بھی حکومتیں گزری ہیں یا اس کے بعد میں تحریک انصاف کے جو 12 سال آپ دیکھ لیں تو ھو 5 سال عوامی نیشنل پارٹی کے ہیں اس کا ریکارڈ دیکھ لیں تو سب سے زیادہ ریکارڈ کام عوامی نیشنل پارٹی نے کیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اگر ہم ترایخی کامیابیوں کی بات کریں تو 18 ترمیم جو کہ بہت بڑی اچیومنٹ ہے تمام سیاسی جماعتوں کا وہ اے این پی کئ دور کا، اس طرح پرویژنل اٹانمی کی بات کرتے ہیں پھر صوبے کا نام خیبر پختونخوا یہ تاریخی کامیابی اے این پی کی ، پھر آپ دیکیھں کی خیبر پختونخوا ایک فرنٹ لائن صوبہ تھا دہشت گردی کی وجہ سے آپ دیکھیں عوامی نینشل پارٹی کے لیڈر شپ کو بلکہ ورکرز کو بھی نشانہ بنایا جاتا تھا تو اس کے باوجود 10 اسکول اڑا دئیے جاتے تھے بموں سے تو اس کے باوجود تو وہاں 20 اسکول بنا دئیے جاتے تو جہاں 20 اسکول بموں سے اڑا دئیے جاتے تو وہاں اس سے زیادہ اسکول بنا دئیے جاتے ،
شگفتہ مک کا کہنا تھا کہ ہماری جو پارٹی کا منشور تھا ہمارا جو نظریہ ہے ہم یہ سجھتے ہیں کہ تعلیم کے بغیرممکن نہیں ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو یا اپنی خواتین کو راغب کر سکیں جو ہم نے کام کئےہیں اس پہ ہم مطمئن بھی ہیں تو انشاءاللہ جب موقع ملا پھر ہم کریں گے کیونکہ ہماری جڑیں عوام میں ہیں ،
انہوں نے کہا کہ اے این پی کسی بھی بل بوتے پہ یا پیرا شوٹ پہ نہیں آئی تھی عوام کے ساتھ جو کنکشن ہیں وہ مضبوط ہیں اور بت شک ہمیں پارلیمانی سیاست میں پچھلی مرتبہ موقع نہیں دیا گیا تھا اس کی بھی بہت بڑی وجوہات ہیں ظاہری بات ہے کہ وہ سیاسی پارٹی وہ لیڈر شپ جو کہ اپنے لوگوں کی بات کرتے ہیں جو 18ویں ترمیم کی امنڈمنٹ کی بات کرتے ہیں جو کہ اپنے وسائل کی بات کرتے ہیں تو ایسی سیاسی جماعت کو قصداً باہر رکھا گیا ہے ایسا نہیں کہ صوبے میں کوئی پی ٹی آئی عوام کے ووٹ سے آئی ہے ایسا بلکل بھی نہیں ہے بلکہ عوام سے ووٹ نہیں ان کو لایا گیا ہے جس طرٖح اس سے پہلے لائے گئے تھے ابھی ان کو لایا گیا ہے کیونکہ آپ دیکھیں جو ان کی حکومت ہے کہ ہم جمہوری لوگ ہیں تو وہاں نہ تو ترقیاتی کام ہیں نہ وہاں ریفارمز ہیں تعیلم کے حالات دیکھ لیں ہیلتھ سسٹم کس طرح تباہ ہو رہا ہے کس طرح کی غیر یقینی صورتحال ہے دہشت گردی ہے بے روزگاری ہے سٹریٹ کرائم بڑھ رہے ہیں،
شگفتہ ملک نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو ہدف تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کرم کے واقعات میں جو لوگ مارے گئے ہیں لیکن حکومت کی سنجیدگی نہیں ہے ول نہیں ہے اتنی غیر سنجیدہ حکومت ہے کہ ایک طرف کرم میں روزنہ واقعات ہو رہے تھے لاشیں گر رہی تھیں انہیں دنوں میں صوبہ لاوارثوں کی طرح چھوڑ دیا نہ وہاں منتخب ایم پی اے ایم این اے موجود تھا نہ کوئی وزیر موجود تھا نہ کوئی وزیرعلیٰ موجود تھا نہ بیورو کریسی تھی اور حالات روزانہ کی بنیاد پر بڑھ رہے تھے اور لوگ اسلام آباد میں آکر دھاوا بول رہے تھے تو ایسے لوگوں کے ساتھ ہم کیا موازنہ کریں
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہم تو اپنے آپ کو عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں عوامی عدالت میں ہم نے پہلے بھی پیش کیا ہے میرے خیال مں اگر ہمیں پارلیمانی سیاست میں ہمیں باہر بھی رکھا گیا ہے تو ہمیں عوامی سیاست سے ہمیں کوئی دور نہیں رکھ سکتا ہم عوام کے ساتھ ہیں عوام کے ہر ایشو پہ خبیرپختونخوا میں صرف نہیں بلکہ جہاں بھی پختون ہوتے ہیں جہاں بھی مظلوم ہوتے ہیں تو اس کے عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ کھڑی رہتی ہے ابھی آپ دیکھیے اور پچھلی حکومتوں میں آپ دیکھیے ہم تعداد میں بہت کم تھے لیکن عوامی ایشوز پر اے این پی کا جو مؤقف تھا وہ بلکل کلئیر تھا اور پارلیمان کے باہر بھی عوام کے حقوق کے لئ ان کے وسائل کے لئے ان کے ساتھ پہلے بھی کھڑے تھے انشاءاللہ آج بھی کھڑے رہیں گے عوام سمجھتے ہیں کہ کون سنجیدہ ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کون سی پارٹی ان کے مفادات میں کام کرتی ہے۔۔۔