جویریہ خان کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان جویریہ خان نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ انہوں نے اپنے 15 سالہ ون ڈے کیریئر کا آغاز 6 مئی 2008ء کو سری لنکا کے خلاف ویمنز ایشیا کپ میں کیا تھا جبکہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کا آغاز 2009ء میں آئرلینڈ کے خلاف کیا تھا۔
جویریہ خان نے 228 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان ویمنز ٹیم کی نمائندگی کی اور 4903 رنز بنائے جس میں دو سنچریاں اور 25 نصف سنچریاں شامل ہیں، 28 وکٹیں بھی حاصل کیں۔جویریہ اس وقت پاکستان ویمنز ٹیم کے لیے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں دوسری سب سے زیادہ رنز بنانے والی کھلاڑی ہیں اور بسمہ معروف کے علاوہ ہر فارمیٹ میں 2000 سے زیادہ رنز بنانے والی پاکستان کی واحد خاتون کرکٹر ہیں۔
انہوں نے 50 اوورز کے چار ورلڈ کپ (2009ء، 2013ء، 2017ء اور 2022ء) اور تمام 8 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ (2009ء، 2010ء، 2012ء، 2014ء، 2016ء، 2018ء، 2020ء اور 2023ء) میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
جویریہ پاکستان ویمنز ٹیم اسکواڈ کا بھی حصہ تھیں جنہوں نے چین اور جنوبی کوریا میں منعقدہ 2010ء اور 2014ء کے ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔انہوں نے 17 ون ڈے اور 16 ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان ویمنز ٹیم کی کپتانی بھی کی، انہوں نے خواتین کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دو ایڈیشنز (2018ء اور 2020ء) میں ٹیم کی کپتانی بھی کی تھی۔
کراچی میں پیدا ہونے والی 35 سالہ کھلاڑی نے گزشتہ سال اگست میں لاہور میں ہونے والے پی سی بی لیول 2 کرکٹ کوچ کورس میں بھی حصہ لیا تھا۔
جویریہ خان نے کہا کہ ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے اور یہی وقت ہے کہ میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کردوں تاہم میں لیگ کرکٹ کے لیے دستیاب رہوں گی، میں اپنے پورے کیریئر میں ملنے والی حمایت پر شکر گزار ہوں، میں اپنے خاندان، ٹیم کی ساتھیوں، پاکستان کرکٹ بورڈ، اپنے ادراے زیڈ ٹی بی ایل کا ہر قدم پر تعاون اور رہنمائی کے لیے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں اور اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جن کی حوصلہ افزائی نے مجھ میں بہترین کارکردگی کو سامنے لانے میں اہم کردار ادا کیا، مجھے دنیا بھر میں پاکستان کا جھنڈا تھامنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے جس پر مجھے فخر ہے۔
ویمنز کرکٹ کی سربراہ تانیہ ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور تمام کرکٹ فینز کی طرف سے وہ جویریہ خان کے شاندار کیریئر اور پاکستان کرکٹ کے لیے ان کی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہیں، بلے کے ساتھ ان کے شاندار ریکارڈز خود ہی بیان کر رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ان کا شاندار کیریئر ملک کی بہت سی لڑکیوں کو نہ صرف اس کھیل میں حصہ لینے بلکہ کئی سال تک اس میں مہارت حاصل کرنے کی ترغیب دے گا۔