چمن (نیوز پلس)چمن دھماکے میں شہید ہونے والے جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما مولوی محمد حنیف کو سپرد خاک کردیا گیا نماز جنازہ میں اہم سیاسی شخصیات اور پارٹی کارکنان سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ پارٹی کی کال پر صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔اس موقع پر جے یو آئی (ف) کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی صدر اور بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی،رکن قومی اسمبلی مولانا صلاح الدین، کرنل خرم جاوید، ڈپٹی کمشنر چمن بشیر خان اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شوکت مہمند نے شرکت کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بشیر خان نے کہاکہ اس واقعہ کے ذمہ داران جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے جنہیں کیفر کردار تک پہنچا کر ہی دم لیں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے تمام سیکیورٹی ادارے ہائی الرٹ ہیں۔خیال رہے کہ جمعیت علماء اسلام کی کال پر چمن کے ساتھ ساتھ کوئٹہ اور حب سمیت تقریباً تمام اضلاع میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے جبکہ تمام کاروباری مراکز بھی بند ہیں۔ چمن میں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) تھانے میں درج کرلیا گیا۔اسسٹنٹ کمشنر چمن یاسر اقبال دشتی کے مطابق یہ مقدمہ ایس ایچ او چمن کی مدعیت میں درج ہوا۔انہوں نے اس بارے میں بتایا کہ دھماکے کے بعد چمن شہر کے علاوہ پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کر لیے گئے ہیں جبکہ پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے تحقیقات کا عمل بھی جاری ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دھماکے میں مختلف محرکات پر تفتیش جاری ہے جبکہ اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی-واضح رہے کہ 28 ستمبر کو بلوچستان کے سرحدی علاقے چمن میں بم دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی (ف) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولوی حنیف سمیت 3 افراد شہید ہوگئے تھے۔